ایرانی صدر کا لاہور،کراچی کا دورہ،مزار قائد اور اقبال پر حاضری،عوامی اجتماع سے خطاب کرنا چاہتا تھا:ابراہیم رئیسی

ایرانی صدر کا لاہور،کراچی کا دورہ،مزار قائد اور اقبال پر حاضری،عوامی اجتماع سے خطاب کرنا چاہتا تھا:ابراہیم رئیسی

لاہور،کراچی(سپیشل رپورٹر ،ایجوکیشن رپورٹر، اے پی پی ،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے پاکستان میں عوامی اجتماع سے خطاب کرنا چاہتا تھا تاہم کچھ وجوہات کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہوپایا،غزہ سے متعلق اصولی مؤقف پر پاکستان کو سراہتے ہیں۔

 اسرائیل سے جنگ میں فلسطینی کامیاب ہوں گے ۔ پاکستان اور ایران کے دل ہمیشہ ایک ساتھ جڑے رہیں گے۔ ایران کے صدرڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی منگل کو ایک روزہ دورے پرلاہور پہنچے ۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے ہمراہ ایرانی صدر کا علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پرتپاک استقبال کیا۔ بچوں نے معزز مہمان کوگلدستے پیش کئے ۔ وزیر اعلیٰ نے ایرانی صدر سے پنجاب کابینہ کا  تعارف کر ایا ۔ اس موقع پروزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری، وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن،سینیٹر پرویز رشید، وزیر خوراک بلال یاسین ، وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، وزیر صنعت شافع حسین،ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر،چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان ،آئی جی ڈاکٹر عثمان انور ودیگر متعلقہ حکام موجود تھے ۔ صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے مزار پر حاضری دی۔معزز مہمان کی آمد پر رینجرز کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے مزاراقبال پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔انہوں نے بعد ازاں مزار اقبال پر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کرتے ہوئے عظیم فلسفی اور شاعر علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا علامہ اقبالؒ کی شخصیت ہمارے لیے بہت اہم ہے کیونکہ علامہ اقبال نے پیغام دیا کہ کیسے استعمار کے خلاف کھڑے ہونا ہے ۔انہوں نے کہا مجھے پاکستان آکر اجنبیت کا بلکہ احساس نہیں ہوا اور پاکستان کے لوگوں میں ایران کے ساتھ خاص وابستگی پائی جاتی ہے ، پاکستان کے لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے دل ہمیشہ ایک ساتھ جڑے رہیں گے ، پاکستان میں عوامی جلسے سے خطاب کرنا چاہتا تھا مگر کچھ وجوہات کی وجہ سے عوامی جلسے سے خطاب ممکن نہ ہوپایا۔ انہوں نے کہا غزہ سے متعلق اصولی مؤقف پر پاکستان کو سراہتے ہیں ، اپنی قوم اور اپنے مجاہدوں پر بہت ناز ہے ، اسرائیل سے جنگ میں فلسطینی کامیاب ہوں گے ۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے گورنر ہائوس میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کی اہلیہ سے ملاقات کی اوروفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں میں روایتی دیسی کھانوں سے تواضع کی گئی ۔ وزیر اعلیٰ نے ایران کے صدر اور ان کی اہلیہ جمیلہ عالم الہدی کا لاہور آمد پر شکریہ ادا کیااور اسلامی انقلاب کی45ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا پاک ایران دوستی کی تاریخ عشروں پر محیط ہے ۔ایران کے ساتھ غربت کے خاتمے کیلئے اقتصادی منصوبوں پر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ مریم نواز نے کہا صنعتی، زرعی ترقی کیلئے دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے ۔پنجاب کی ویلیو ایڈڈ لائیو سٹاک مارکیٹ میں ایران کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے ۔

انہوں نے کہا ایف ایم ڈی زونز کے قیام اور حلال گوشت کی برآمد سے دونوں ممالک کثیر زرمبادلہ حاصل کر سکتے ہیں۔ پنجاب میں ماحول دوست گرین انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا ایران کے عوام کی خوشحالی اور امن و سکون کیلئے دعاگو ہوں۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کی اہلیہ جمیلہ عالم الہدیٰ نے پرتپاک استقبال پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے بھی صدر ابراہیم رئیسی سے گورنر ہائوس میں ملاقات کی۔ گورنر نے ایرانی صدر کا پر جوش خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی روابط کو اجاگر کیا۔ایرانی صدر نے لاہور شہر کی خوبصورتی کی تعریف کی اور پاکستانی و ایرانی عوام کے درمیان رابطوں کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ بعد ازاں گورنر نے ایرانی صدر کو لاہور سے کراچی روانگی سے پہلے الوداع کیا۔قبل ازیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا دورہ کیا۔انہوں نے اپنے دورے کے دوران مہمان نوازی اور تواضع کو بے حد سراہا، جی سی یو کی وائس چانسلر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے استقبالیہ پیش کیا اور فارسی میں اشعار پڑھے ۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے تاریخی،تہذیبی،مذہبی اور ثقافتی مراسم ہیں اور دونوں ممالک علم و ہنر کے جدید مراکز اور علوم و فنون کے فروغ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا نمایاں مقام حاصل کرنے کے لئے علم اور ہنر،سائنس اور ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا ہماری یونیورسٹیاں علم و تحقیق کے مراکز ہیں اور تعلیم کے شعبے میں مربوط حکمت عملی سے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا شاعر مشرق علامہ اقبال کے کلام کو ایران میں خصوصی پذیرائی حاصل ہے ۔ابراہیم رئیسی نے کہا فلسطین کے حوالے سے پاکستان اور ایران کا موقف ایک ہے ،مسئلہ فلسطین کا حل خطے میں امن و استحکام کیلئے ضروری ہے ، مسئلہ فلسطین کا حل صرف مسلم امہ کا نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے اہم ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مستقبل میں مزید بڑھایا جائے گا۔علاوہ ازیں ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں خاتون اول ایران ڈاکٹر جمیلہ عالم الہدیٰ کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فلیحہ زہرا کاظمی نے پاک ایران تعلقات کی گہرائی پرتفصیلی گفتگو کی انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی ثقافت، علم و ادب کی مشترک اقدار کو خطے کا ورثہ قرار دیا۔ڈاکٹر جمیلہ عالم کی کتاب دی آرٹ آف لیونگ کی تقریب رونمائی بھی کی گئی۔ ڈاکٹر جمیلہ نے اپنے خطاب میں کہا پاکستان اورایران کے درمیان مضبوط تاریخی، ثقافتی اور مذہبی دو طرفہ تعلقات ہیں۔ ان کاکہنا تھا ایران تعلقات کو مضبوط بنانے ،تجارت،رابطے ،توانائی اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا عظیم ایجنڈارکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک کی قیادتوں کو علاقائی اور عالمی پیش رفت اور دہشتگردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لئے دو طرفہ تعلقات کو بڑھانا ہو گا۔ خاتون اول کے دورہ کے موقع پر ہوم اکنامکس یونیورسٹی کی فیکلٹی اور آرٹ اینڈ ڈیزائن کے تحت پاکستان کی ثقافت پر نمائش کا افتتاح کیا گیا۔ وائس چانسلر کی جانب سے خاتون اول کو خصوصی شیلڈبھی پیش کی گئی۔ دورہ لاہور کے بعد ایرانی صدرخصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے کراچی پہنچے جہاں ائیرپورٹ پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، صدر آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو اور صوبائی کابینہ نے ان کا استقبال کیا۔گورنر سندھ نے معزز مہمان کی کراچی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ کئی دہائیوں بعد کسی سربراہ مملکت کا کراچی کا پہلا دورہ ہے ۔کراچی ائیرپورٹ کے وی آئی پی لاؤنج میں ایرانی صدر سے وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ نے ملاقات کی۔ ایرانی صدر کراچی آمد کے بعد مزار قائد پہنچے جہاں انہوں نے بانی پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی ، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی،انہوں نے کتاب میں تاثرات بھی قلم بند کئے ۔ایرانی صدر کی مزار قائد پر حاضری کے موقع پر گورنر کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔ گورنر سندھ نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو جامعہ کراچی کی جانب سے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دی۔اس موقع پر انہوں نے کہا ایرانی صدر کو اعزازی ڈگری دینے پر جامعہ کراچی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ ڈگری دینا کراچی یونیورسٹی کے لیے ایک اعزاز ہے ۔ایرانی صدر نے بزنس فورم کے شرکا سے ملاقات بھی کی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی جس کے دوران اقتصادی مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں صوبائی وزرا، شرجیل میمن، ناصر شاہ، سردار شاہ، سعید غنی، جام خان شورو اور دیگر شریک تھے ۔ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ملاقات میں سرمایہ کاری کے امور پر بات چیت کی گئی۔وزیراعلیٰ نے کہا سندھ نے ہمیشہ پرائیویٹ انٹرپرائز کی حوصلہ افزائی کی ہے ، سندھ میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا دونوں ممالک بارٹر ایکسچینج پروگرام کو فروغ دے کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا این ای ڈی ٹیکنالوجی پارک میں ایرانی آئی ٹی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری کا موقع ہے ۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور سمیت مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔گورنر اور ایرانی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلہ بڑھانے پر اتفاق کیا۔ کامران ٹیسوری نے کہا پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں تقریب منعقد کی گئی جس میں 900 افراد مدعو تھے ، تقریب میں صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، صوبائی سیکرٹریز شریک ہوئے ۔تقریب میں صوبہ کے تعلیم دان، مختلف شعبہ جات کے ماہرین، ممتاز صنعتکار اور سول سوسائٹی کے افراد شامل تھے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا صدر ابراہیم رئیسی اور وفد کا کراچی میں خیر مقدم کرتا ہوں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستانی قوم کو آیت اللہ خامنائی اور ایران کی قوم کا سلام دیا۔انہوں نے کہا دنیا کی کوئی طاقت پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب نہیں کرسکتی، فلسطین کی آزادی پوری مسلم امہ کی ترجیح ہے ، انقلاب ایران ابھی ختم نہیں ہوا،دنیا میں شیطانیت اورسرکشی کے خلاف آج بھی ہمارے نعرے زندہ ہیں۔انہوں نے کہا قائد اعظم پاکستان ایران دونوں کے لیے قابل تعظیم ہیں وہ پاکستان کے مسلمانوں کے لیے آزادی کا سمبل ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسانی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور ایران کے تعلقات اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ایرانی صدر کے دورے کے دوران وزارت داخلہ کی ہدایت پر کراچی کے مخصوص روٹس پر موبائل فون سروسز معطل رکھی گئی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں