ن لیگ کی الیکشن میں کامیابی حقیقی نہیں تھی :زاہد حسین

ن لیگ کی الیکشن میں کامیابی حقیقی نہیں تھی :زاہد حسین

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا ہے کہ ن لیگ کو مرکز اور پنجاب میں اقتدار تو مل گیا لیکن اندرونی طور پر اختلاف کا شکار ہے اور یہ اکثریتی جماعت نہیں ہے ،8 فروری کے الیکشن میں ن لیگ کو جو کامیابی ملی ،حقیقی طور پر وہ کامیابی نہیں تھی اگر اس وقت دیکھا جائے تو ن لیگ کمزور پارٹی ہے ۔

دنیانیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھمیں گفتگوکرتے ہوئے زاہد حسین نے کہا ہے کہ اس حوالے سے ن لیگ کے کسی بھی رہنما سے پرائیویٹ بات کرلی جائے تو وہ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں، سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جب اس حالت میں اقتدار میں لائے جاتے ہیں تو اپنا اختیار کم ہوتا ہے ، جب اس قسم کی حکومتیں بنتی ہیں جس کا دارومدار ایک ا دارے یا اسٹیبلشمنٹ پرہوتو خودمختاری یا حکومت چلانے کا اپنا پروگرام پیچھے رہ جاتا ہے ، دیکھا جائے تو اہم وزرا کا تقرر بھی اسٹیبلشمنٹ کی مرضی سے ہوا ہے ،کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق نہ رکھنے والے محسن نقوی سب سے مضبوط اور پاور فل منسٹری کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہناتھاکہ جب نوازشریف واپس آئے تو جماعت کے اندر تاثر اور فیصلہ یہی تھاکہ نوازشریف ہی وزیر اعظم بنیں گے ،جب الیکشن کے نتائج سامنے آئے توسب سے زیادہ کمزور پوزیشن نواز شریف کی ہوئی ،مانسہرہ سے نوازشریف بری طرح سے ہارگئے تھے ،اسی طرح لاہور کی سیٹ کو دیکھا جائے تو نوازشریف کی جیت بھی متنازعہ ہے ، امید تھی کہ اگر اکثریت مل جاتی ہے نوازشریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بنیں گے ، وہ امید اس وقت ختم ہو گئی تھی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں