التوا مانگ کر شرمندہ نہ کریں، چیف جسٹس

التوا مانگ کر شرمندہ نہ کریں، چیف جسٹس

کراچی (سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے ہندو جم خانہ کی ملکیت سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹر رمیش کمار ملانی کے ساتھ مکالمہ میں کہا کہ ہمیں آپ سے زیادہ ہندو برادری کی فکر ہے ،ہم اس عمارت کا قبضہ آپ کے حوالے نہیں کریں گے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ فریقین تجاویز جمع کرائیں، اس کے بعد دیکھیں گے کہ سماعت کریں یا فیصلہ سنائیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل بینچ کے روبرو ہندو جم خانہ کی ملکیت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کمشنر کراچی کو ناپا کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا آپ کو کیس چلانا ہے تو اپنا کیس چلائیں ناپا کو چھوڑیں۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ہندو جم خانہ ہندو برادری کی ملکیت ہے ۔ سرکاری وکیل نے کہا سندھ حکومت نے ناپا کو مختلف متبادل آپشنز دیئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا آپ کمیونٹی کا تعین کیسے کرتے ہیں؟۔انہوں نے ہدایت کی کہ کچھ دیر بعد کیس سنیں گے وکلا تیاری کرکے آئیں۔ کچھ دیر بعد دوبارہ سماعت ہوئی۔ وکیل کی جانب سے مزید مہلت طلب کی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا آپ ایرانی ہو ٹل گئے ہیں، شرمندہ نہ ہوں ہم بھی جاتے ہیں، وہاں لکھا ہوتا ہے ادھار مانگ کر شرمندہ نہ ہوں،آپ بھی التوا مانگ کر ہمیں شرمندہ نہ کریں۔جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا ہم بھی کہتے ہیں تاریخ مانگ کر شرمندہ نہ کریں۔

رمیش کمار ملانی نے کہا کہ ہندو جم خانہ ہندو کمیونٹی کے حوالے کیا جائے ۔ سرکاری وکیل نے کہا یہ عمارت ناپا کے پاس ہے ۔ عدالت نے پی پی رہنما سے کہا کہ آپ اس کیس میں فریق نہیں۔ رمیش کمار نے کہا اس عمارت میں اوم کے نقش بنے ہیں یہ مندر کے نقوش ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نیشنل اسمبلی پر کلمہ لکھا ہے تو کیا وہ مسجد ہوگئی ہے ،سپریم کورٹ میں بسم اللہ لکھا ہے ،بسم اللہ سے سپریم کورٹ مسجد تو نہیں ہوجائے گی،بے بنیاد دلائل نہ دیں۔رمیش کمار نے کہا کہ آپ یہ سندھ گورنمنٹ کے حوالے کردیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کوئی ایک عمارت بتا دیں جو سندھ حکومت نے محفوظ رکھی ہو۔ رمیش کمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس گورنر ہاؤس دیکھ لیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہاں عوام نہیں جاتی ، ذرا گورنر ہاؤس جاکر ابھی دیکھ لیں، آپ کتنے ملک گھومے ہیں؟۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کسی ملک میں گورنر ہاؤس اور وزیر اعلٰی ہاؤس کے باہر کنٹینرز رکھے ہوتے ہیں؟۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج کل بڑا مسئلہ ہوتا ہے ، ہمارے ہر کمنٹس چھاپ دیتے ہیں، آج کل ہر چیز خبر بن جاتی ہے ، ہمارے لائٹ کمنٹس بھی چھاپ دیتے ہیں،ابھی کیس نمٹا نہیں رہے بلکہ فیصلہ محفوظ کر رہے ہیں، سندھ حکومت، ناپا، درخواست گزار و دیگر فریقین اپنی تجاویز عدالت میں جمع کرائیں، آپ کی تجاویز کے بعد دیکھیں گے سماعت کریں یا فیصلہ دیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں