تھر کی ریت ’’چپ‘‘ بنانے کے قابل قرار

تھر کی ریت ’’چپ‘‘ بنانے کے قابل قرار

کراچی (نمائندہ دنیا)آئی ٹی ماہرین نے تھر کی ریت کو ‘‘چپ’’ بنانے کے قابل قرار دے دیا۔ذرائع کے مطابق محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ نے ‘‘چپ ویفر فاؤنڈری’’ منصوبے سے متعلق ابتدائی پیپرورک تیار کرلیا ہے ۔

محکمہ آئی ٹی سندھ نے پیپر ورک متعلقہ وزارتوں کو بھیج دیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان ‘‘چپ ویفر’’ تیار کرکے ڈیجیٹل ورلڈ مارکیٹ کی بڑی ضرورت کو پورا کرسکتا ہے ۔ ماہرین نے بتایا کہ ‘‘چپ ویفر’’ بنانے کے لیے کوئلے ،ریت ،پانی اور بجلی درکار ہوتی ہے ۔‘‘چپ ویفر فاؤنڈری’’ کے لیے تھر کی ریت موزوں، 250میگاواٹ درکار بجلی بھی تھر میں مل سکتی ہے ۔ ماہرین نے مزید بتایا کہ ‘‘چپ ویفر فاؤنڈری’’ اسکیم کی لاگت کا تخمینہ 450ملین ڈالر تک ،سی پیک کے ذریعے مکمل کیاجاسکتاہے ۔ اسلام کوٹ ضلع تھرپارکر میں مجوزہ ‘‘چپ ویفر فاؤنڈری’’ کے لیے 150ایکڑ زمین بھی موجود ہے ۔ پاکستان کے پاس ‘‘چپ’’ میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی نہیں لیکن چپ کے ویفر تیار کرسکتاہے ۔ ‘‘چپ ویفر فاؤنڈری’’ سے زرمبادلہ کی بچت کے ساتھ اضافی پیداوار اور امپورٹ بھی کی جاسکتی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں