کسان اتحاد کا ملتان سے لاہوراحتجاجی مارچ کا اعلان

کسان اتحاد کا ملتان سے لاہوراحتجاجی مارچ کا اعلان

ملتان، لاہور(لیڈی رپورٹر،دنیا نیوز،سیاسی رپورٹرسے )پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد کھوکھر نے 10مئی تک زرعی ایمرجنسی نافذ نہ کئے جانے پر ملتان سے لاہور پنجاب اسمبلی تک احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے۔

کہ احتجاجی مارچ میں ہزاروں کاشتکار بیوی، بچوں ،ٹریکر ٹرالیوں،گندم، بھیڑ،بکریوں،گائے ،بھینس سمیت شرکت کریں گے اور ملتان میں 10 مئی کو زرعی پالیسی میکرز کے خلاف علامتی جنازہ پڑھایا جائے گا ،قل خوانی پنجاب سیکرٹریٹ لاہور کے سامنے ہوگی، جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوں گے احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنرل سیکرٹری رانا شمشاد احمد ،رانا محمد امین ،میاں یعقوب جھنڈیر ،حاجی امتیاز بلوچ ،چوہدری صلاح الدین ،چوہدری محمد اشفاق ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ خالد محمود کھوکھر نے مزید کہا کہ گندم امپورٹ بدنیتی پر کی گئی جس میں کرپٹ سمگل مافیا ملوث ہے ،ان کرداروں کو پھانسی ہونی چاہیے جنہوں نے کاشتکاروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ انہوں نے کہا کہ گندم معاملے پر پہلی درخواست وزیراعظم،چیف آ ف آ رمی سٹاف ،فیڈرل منسٹر سمیت تمام ریاستی اداروں کو دی کہ سمگل مافیا نے گندم باہر بھیج کر پیسہ کمایا،بوٹی کھانے کے لیے انہوں نے اونٹ کو ذبح کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم فوری طور پر احتجاج کیلئے سڑکوں پر آرہے ہیں، علامتی جنازہ نکالیں گے ، 10 مئی کو ملتان سے احتجاج شروع کررہے ہیں،درخواست ہے ہمارے احتجاج میں سول سوسائٹی بھی شامل ہو ،ہمیں گرفتاری کی کوئی پروا نہیں۔دوسری طرف کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین خالد حسین باٹھ نے صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کے نام خط لکھ کر کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے کسانوں سے گندم کی خریداری کیلئے 3900 روپے فی من ریٹ مقرر کیا لیکن اس قیمت پر ابھی تک ایک دانہ نہیں خریدا گیا، بار دانہ ایک بار پھر مافیا کو دیا جا رہا ،شفاف انکوائری کروائی جائے ،مڈل مین کسانوں سے گندم 2600 سے لے کر 3 ہزار روپے من تک خرید رہا ہے ،کسانوں سے گندم حکومتی ریٹ پر خریدی جائے ۔ کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین نے خط میں مزید کہا ہے کہ پرامن احتجاج پر کسانوں پر تشدد ہوا اورگرفتاریاں ہوئیں،سوشل میڈیا پر کسانوں کو انتشار کی طرف دھکیلنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے ، بار بار الزام لگائے جا رہے ہم کسی سیاسی ایجنڈے کے طور پر کسانوں کی نمائندگی کر رہے ہیں ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں