گندم سکینڈل کے بعد چینی برآمدکرنے کی تیاریاں ،شوگر ملز مالکان کا حکومت پر دباؤ

گندم سکینڈل کے بعد چینی برآمدکرنے کی تیاریاں ،شوگر ملز مالکان کا حکومت پر دباؤ

لاہور(سلمان غنی) ملک میں گندم کی بڑے پیمانے پر درآمد سے پیدا شدہ بحران کے بعد چینی کی برآمد کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس کیلئے برآمد کنندگان حکومت پر اثرانداز ہو رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے۔

کہ اگر اس صورتحال میں چینی برآمد کی جاتی ہے تو چینی کا بحران پیدا ہوگا اور چینی کی قیمت میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوگا۔ معلوم ہوا ہے کہ شوگر ملز مالکان نے حکومت پر دباؤبڑھادیا کہ اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جائے جس پر حکومت نے متعلقہ حکام سے اس حوالے سے چینی کی صورتحال بارے دریافت کیا تو کین کمشنر کی جانب سے بتایا گیا کہ چینی ملکی ضروریات کے مطابق موجود ہے اور اس حوالے سے کسی پریشانی کا امکان نہیں جس پر بعدازاں شوگر ملز مالکان اور چینی کے برآمد کنندگان کی جانب سے متعلقہ حکام پر دباؤڈالا جا رہا ہے کہ وہ حکومت کو یہ رپورٹ دیں کہ چینی ضرورت سے زیادہ موجود ہے اور اسے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جائے لہٰذا ایسی اطلاعات ہیں کہ حکومت اس دباؤکے تحت فی الحال فیصلہ نہیں کر پائی کہ چینی برآمد کرنے کی اجازت دے گی جبکہ دوسری جانب شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ اضافی چینی ہمارے پاس موجود ہے لہٰذا اسے عالمی مارکیٹ میں بیچنے کی اجازت ملنی چاہیے ۔ کیونکہ نئی فصل کے بعد ہم پھر اتنی ہی مقدار میں نئی چینی بنانے کی پوزیشن میں ہیں اور اگر اضافی چینی بیچنے کی اجازت نہ ملی تو ہمارے لئے ملز چلانا مشکل ہوگا جبکہ مارکیٹ میں چینی کی برآمد کے عمل کو گندم بحران کے بعد ایک نئے بحران کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اگر چینی برآمد کرنے کی اجازت ملی تو چینی کی قیمتوں کو آگ لگے گی، برآمد کنندگان تو اپنی تجوریاں بھرلیں گے اور پھر سے حکومت زد پر آ جائے گی لہٰذا حکومت اس حوالہ سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں