خاتون کا لباس ٹھیک نہیں،،پی ٹی آئی رکن کا قائمہ کمیٹی میں اعتراض

خاتون کا لباس ٹھیک نہیں،،پی ٹی آئی رکن کا قائمہ کمیٹی میں اعتراض

اسلام آباد (نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے رکن اقبال آفریدی نے کے الیکٹرک کی خاتون افسر کے لباس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کوئی ڈریس کوڈ ہو نا چاہئے ۔

ان کے رویے پر چیئرمین کمیٹی کو معذرت کرنا پڑی۔سیکر ٹری پاور ڈویژن نے انکشاف کیا ہے کہ ہم پر دباؤ ہے کہ گردشی قرضے پر جو سود آرہا ہے اس کا بوجھ عوام پر ڈال دیں اور جو بھی آئی پی پیز کو ادائیگیاں ہوں گی اس کا بوجھ بھی عوام پر ڈالا جائے ۔پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ حیسکو میں سالانہ 53 ارب روپے کے نقصانات ہیں، گزشتہ مالی سال ڈسکوز کے مجموعی نقصانات 590 ارب روپے رہے ۔ حکومتی رکن ڈاکٹر طارق فضل نے کہا کہ آئی پی پیز پاکستان کے عوام کا خون چوس گئیں۔رکن کمیٹی شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ لوگوں کے بجلی کے بل بے انتہا آرہے ہیں۔لوگوں کو بجلی کے بلوں پر روتے دیکھا ہے ۔ جس کی تنخواہ چالیس ہزار ہے اسے 80 ہزار کا بل بھیج دیں گے تو وہ کہاں جائے گا۔ سیکرٹری پاور نے بتایا کہ مزید گردشی قرضوں میں اضافہ نہیں کر سکتے ۔صارفین پر پورا بوجھ ڈالنا پڑے گا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاملے پر ان کیمرہ اجلاس بلائیں گے ۔ایم این اے محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور ڈویژن کا اجلاس ہوا۔ سی ای او حیسکو قائمہ کمیٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے ،رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ حیسکو چیف اور پاور ڈویژن کے نقصانات کے اعدادوشمار الگ ہیں، رکن کمیٹی ڈاکٹر طارق فضل نے کہا کہ اس وقت پاور سیکٹر کا بڑا ایشو آئی پی پیزمعاہدے ہیں، آئی پی پیز کے معاہدوں پر اور نوعیت پر کمیٹی کو بریفنگ دی جائے ، کمیٹی آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے حکومت کی مدد کرے ، اگر آئی پی پیز پر فوکس کریں تو عوام کو ریلیف مل سکتا ہے ، سیکرٹری پاور نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف کا دباؤ قرار دے دیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں