اسلام آباد ہائیکورٹ :گرفتار پی ٹی آئی ارکان کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کر دیا

 اسلام آباد ہائیکورٹ :گرفتار  پی ٹی آئی ارکان کے جسمانی  ریمانڈ کا فیصلہ معطل کر دیا

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ڈویژن بینچ نے پی ٹی آئی کے گرفتار ارکان اسمبلی اور رہنماؤں کے انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کے آرڈر کو معطل کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کردئیے ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے 8 ارکان اسمبلی شیخ وقاص اکرم، شیر افضل مروت،زین قریشی عامر ڈوگر ، اویس حیدر ، سید شاہ احد علی، نسیم علی شاہ اور یوسف خان سمیت پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کی درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ اگر ہم کوئی آرڈر کرتے ہیں تو ملزم جوڈیشل ہو جائیں گے ؟ جسمانی ریمانڈ کا یہ آرڈر برقرار تو نہیں رہ سکتا لیکن اگر ہو گیا تو کیا ہو گا؟ درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا عدالت کو اتنا طویل جسمانی ریمانڈ نہیں دینا چاہیے ، ٹرائل کورٹ نے اپنے آرڈر میں ریمانڈ کی کوئی وجوہات بھی نہیں لکھیں۔پراسیکیوٹر جنرل نے ملزموں کے خلاف ایف آئی آرز پڑھ کر سنائیں،چیف جسٹس نے کہا آپ اس جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کا کیسے دفاع کریں گے ؟ پراسیکیوٹر جنرل نے کہا جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کرنے سے برا تاثر جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کیا برا تاثر جائے گا؟ میں واضح آبزرویشن دے چکا ہوں، جمعہ ہے اور جمعہ کو دو رکنی بینچ نہیں ہوتا لیکن صبح دس بجے یہ دو رکنی خصوصی بینچ کیس کی سماعت کرے گا،عدالت نے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزاران منتخب ارکان اسمبلی ہیں جنہیں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطہ سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔ نامعلوم افراد نے گرفتار کیا اور گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔ استدعا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا 10 ستمبر کا حکمنامہ غیر قانونی ہے ، کالعدم قرار دیا جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں