سزائے موت ، بریت، عمرقیدپر اپیلیں فوری مقرر ہونگی

سزائے موت ، بریت، عمرقیدپر اپیلیں فوری مقرر ہونگی

لاہور (محمد اشفاق سے )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کا سائلین کو انصاف کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کے لیے بڑا فیصلہ ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور ججوں کی منظوری کے بعد ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے والیم 5 کے 3 چیپٹرز میں اہم ترامیم  کر دی گئیں جس کے بعد سزائے موت ،بریت اور عمر قید کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں فوری سماعت کیلئے مقرر ہوسکیں گی ، اس سے قبل ان کیسز میں دو سے تین سال اپیلوں کے سماعت کے لیے مقرر ہونے میں لگتے تھے ، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سزائے موت کیخلاف بریت سمیت فوجداری اپیلیں بھی فوری طور پر ڈویژن بینچ کے روبرو سماعت کیلئے مقرر ہوں گی۔ اس سے قبل سزائے موت ،بریت ، عمر قید سمیت دیگر فوجداری اپیلیں سالہاسال سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوتی تھیں لیکن ان ترامیم کے بعد ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے بعد اپیلیں فوری سماعت کے لیے مقرر ہو سکیں گی۔ اس معاملے پر وکلا برادری نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ۔ایڈووکیٹ عزت فاطمہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم کے اس اقدام سے فوری انصاف کی فراہمی یقینی ہوگی ،کیونکہ اس سے پہلے یہ پریکٹس نہیں تھی ۔ قانونی ماہر برہان معظم کا کہنا تھا کہ فوجداری اپیلوں سے متعلق ترمیم بہت ضروری تھی، ٹرائل کورٹ کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں تو دائر ہو جاتی تھیں لیکن سماعت کے لیے دو سے تین سال بعد مقرر ہوتی تھیں، چیف جسٹس نے ترامیم کرکے سائلین کے لیے آسانی کردی ہے ،اب سزائے موت ، بریت اور عمر قید کی اپیلیں بھی سماعت کے لیے مقرر ہوں گی جو قابل تحسین اقدام ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں