آئینی ترمیم سے محلاتی سازشیں، جمہوریت پر منڈلاتے خطرات ختم: شہباز شریف

آئینی ترمیم سے محلاتی سازشیں، جمہوریت پر منڈلاتے خطرات ختم: شہباز شریف

اسلام آباد(نامہ نگار)وزیراعظم شہبازشریف نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کو قومی یکجہتی اور اتفاق رائے کی نہایت شاندار مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے محلاتی سازشوں کا عہد ختم ہوا ہے اور میثاق جمہوریت کا ادھورا خواب پورا ہوگیا۔

 آئینی ترمیم کے ذریعے جمہوریت کے لیے منڈلاتے خطرات ختم ہو گئے ہیں، پارلیمان کے اندر زعما نے ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر ملک اور قوم کے لیے عظیم کارنامہ سرانجام دیا ہے ، آئینی ترمیم پارلیمان کی بالادستی کے لیے سنگ میل ثابت ہو گی،ملک کا مستقبل مضبوط اور محفوظ ہوگا، ترمیم سے لاکھوں لوگوں کو انصاف کے حصول میں آسانی ہوگی۔وزیراعظم نے قومی اسمبلی سے 26ویں آئینی ترمیم کی دوتہائی اکثریت سے منظوری کے بعد ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والی جماعتوں کے سربراہان کی نشستوں پر جاکر ان کا شکریہ ادا کرنے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آج ایک تاریخی دن ہے اور قومی یکجہتی اور اتفاق رائے کی اعلیٰ مثال ہے ۔ آج ایک نیا سورج طلوع اور نئی صبح ہوئی ہے۔ماضی میں محلاتی سازشوں کے ذریعے منتخب وزرائے اعظم کو گھر بھیجے جانے کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا ہے ۔ اس آئینی ترمیم سے انصاف کا حصول آسان اور عام آدمی کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہیں ہو گی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج 2006میں بے نظیر بھٹو اور نوازشریف کے درمیان ہونے والے میثاق جمہوریت کا ادھورا خواب پایہ تکمیل کو پہنچا ہے ، آج کسی منحرف رکن نے اس ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں ڈالا ، ہم پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے ، آج طے ہو گیا کہ پارلیمان بالا دست ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں پانامہ کے نام پر اقامہ کے بنیاد پر ایک وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا ۔ انہوں نے صدر مملکت آصف علی زرداری ، سابق وزیراعظم نوازشریف ، بلاول بھٹو زرداری ، مولانا فضل الر حمن ، خالد مقبول صدیقی ، چودھری سالک حسین ، عبدالمالک بلوچ ، اعجاز الحق ، خالد مگسی، عبدالعلیم خان سمیت آئینی ترمیم کی حمایت کرنے والے تمام رہنمائوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ترامیم سے ملک کا مستقبل محفوظ ہو گا ۔ انہوں نے بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت اور میاں نوازشریف کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اس کی بنیاد رکھی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے اس ترمیم کے لیے بے پناہ محنت کی ، مولانا فضل الر حمن نے پاکستان کے وسیع تر مفاد میں اس پر اپنا نقطہ نظر دیا ۔ انہوں نے نائب وزیراعظم ، وزیر قانون و انصاف کو بھی مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر تحریک انصاف بھی اس ترمیم میں شامل ہوتی تو اچھا ہوتا۔

انہوں نے سپیکر اور ان کے سٹاف کا بھی شکریہ ادا کیا ۔ وزیراعظم نے تمام اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس ترمیم کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ دریں اثنا وزیراعظم نے پرابوو سوبیانتوکوانڈونیشیا کے صدرکاعہدہ منصب سنبھالنے پرمبارکباددی ،سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پراپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا پاکستان اورانڈونیشیا کے درمیان مشترکہ اقدار اور باہمی احترام پر مبنی دیرینہ برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ اورعلاقائی وعالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لئے مشترکہ کوششوں کو تقویت دینے کے لئے صدر سوبیانتو کے ساتھ مل کرکام کرنے کے منتظرہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں