جماعت اسلامی کا آئینی ترامیم چیلنج کرنے کا عندیہ، احتجاج کا آپشن بھی موجود: حافظ نعیم

جماعت اسلامی کا آئینی ترامیم چیلنج کرنے کا عندیہ، احتجاج کا آپشن بھی موجود: حافظ نعیم

اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے، مانیٹرنگ ڈیسک)جماعت اسلامی نے 26ویں آئینی ترامیم چیلنج کرنے کاعندیہ دیدیا، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وکلا سے مشاورت کر رہے ہیں آئینی ترامیم پر موجودہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، احتجاج کا آپشن بھی موجود ہے، فیصلے مشاورت سے کریں گے۔

 امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں عدلیہ پر  قبضہ جمانے کیلئے ترامیم کی گئیں ہیں، یہ کارروائی کافی عر صہ سے جاری تھی، عدلیہ کو یرغمال نہیں بننے دینگے یہ پارٹی نہیں ملک کا معاملہ ہے۔ چیف جسٹس کی تقرری کا اختیار پارلیمانی کمیٹی اور وزیرِ اعظم کو دینا عدلیہ کو کمزور کرنا ہے، متفقہ آئین میں عدلیہ کی مکمل آزادی کی ضمانت دی گئی ہے ، افسوس ہے بھٹو کے نواسے کی سرپرستی میں سب کچھ ہوا، جو کچھ ہوا اس نے آئین کی روح کو متاثر کیا ، مفتی محمود کے بیٹے اور بھٹو کے نواسے نے آئین کی خلاف ورزی کی، یہ پارلیمان فارم 47 کی پیداوار ہے ، مسلم لیگ ن نے صرف سترہ، اٹھارہ سیٹیں جیتی ہیں، نواز شریف 70 ہزار ووٹ کاغذ پر لکھوا کر جیتے ، ان کی بیٹی ہاری ہے ۔

امیرِ جماعتِ اسلامی کا کہنا ہے کہ 22 سیٹوں میں سے ایم کیو ایم ایک بھی نہیں جیتی، اگر ان کے پاس نمبر پورے تھے تو آپ کو کوئلے کی دلالی کی کیا ضرورت تھی۔ اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کر کے اچھا کیا، یہ مذاکرات میں شریک ہی نہ ہوتی تو اچھا ہوتا، ہم وکلا سے مشاورت کر رہے ہیں کہ اسے کیسے چیلنج کیا جائے ، اگر اعلیٰ عدلیہ تقسیم نہ ہوتی تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، عدلیہ کے جج اگر پارٹیوں کے ترجمان بنیں گے تو یہی ہو گا، حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پارٹی کی قیادت کچھ اور بانیٔ پی ٹی آئی کچھ اور کر رہے تھے ۔ اُنہوں نے سوال کیا کہ مولانا حکومت کا حصّہ بنے ہیں اب پی ڈی ایم کا سربراہ کون ہے ، ملک میں بجلی وگیس کے بلوں میں کمی ہونی چا ہئے ۔ عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی،نان ایشوز کو ایشو بنا کر پیش کیا جارہا ہے ،حکمران طبقہ مغرب کا آلہ کار بن کر کام کر رہا ہے، ہمارے ہزاروں بچے غزہ میں شہید ہو چکے ہیں،ہم فلسطینیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں