آئینی بینچ سپریم، جج کا اپنے حق میں ووٹ نئی بات:سلمان راجہ

آئینی بینچ سپریم، جج کا اپنے حق میں ووٹ نئی بات:سلمان راجہ

لاہور (دنیا نیوز )دنیا نیوز کے پروگرام دنیا مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا 26 ویں آئینی ترمیم بری ہوئی ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

اس کے باوجود جو ترمیم کاغذ پر لکھی گئی ہے ،اس میں کہا گیا ہے کہ یہ 13 رکنی جوڈیشل کمیشن ہو گا ، ایک ممبر آئینی بینچ کا سینئر موسٹ جج ہو گا ، آج یہ ممکن ہی نہیں تھا کہ وہ ممبر مہیا ہوتا ، لہذا یہ آئینی بینچ، آئینی طور پر تشکیل ہی نہیں پایا، چیف جسٹس کے اختیارات اب محدود ہو گئے ، سپریم کورٹ کو کل دفن کر دیا گیا ، آئینی بینچ سپریم کورٹ سے سپریم ہے ، آئینی بینچ اس سے بڑا ہو گیا ،آئینی بینچ ابھی مکمل نہیں ہوا ، ابھی مزید تقرریاں ہوں گی ، اس کے علاوہ ایک جج کا اپنے حق میں ووٹ دے دینا بھی نئی بات ہے ، عالمی تاریخ میں بھی اس کی مثال کم ہی ملے گی ، ہمارے ملک کا ماحول قانونی اور آئینی تو رہا ہی نہیں ہے ۔ ماہر قانون صلاح الدین نے کہا کہ سپریم کورٹ کو جائزہ لینا چاہیے کہ جوڈیشل کمیشن کی کارروائی آئینی ہوئی ہے ، یہ جوڈیشل کمیشن وجود میں آ ہی نہیں سکتا ، 26 ویں آئینی ترمیم کی ڈرافٹنگ ہی خراب تھی ، 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف جو درخواستیں سپریم کورٹ میں موجود تھیں ، ان میں باقاعدہ یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ موجودہ حالات میں جوڈیشل کمیشن وجود میں آ ہی نہیں سکتا ، سپریم کورٹ کا فرض تھا ان مقدمات کو سنا جائے ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب کا جو خط سامنے آیا ہے ، اس میں واضح لکھا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کا فیصلہ تھا کہ 4 تاریخ کو مقدمہ لگنا چاہیے ، جوڈیشل کمیشن کا یہ حق نہیں ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ آئینی حق کیا ہے کیا نہیں ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں