فائنل کال کا انجام پچھلی کالوں جیسا ہو گا، پی پی ، ن لیگ

 فائنل کال کا انجام پچھلی کالوں جیسا ہو گا، پی پی ، ن لیگ

اسلام آباد(نامہ نگار، سٹاف رپورٹر )ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ عمران خان اپنے کارکنوں کو کون سے مستقبل کے لئے باہر نکلنے کاپیغام دے رہے ہیں۔

 بدھ کو ایکس پر بیان میں انہوں نے کہا پی ٹی آئی کی چار سالہ حکومت ، رُول آف لا کی پامالی،بے گناہ لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے اور چوری شدہ مینڈیٹ کا بد ترین عہد تھا۔عرفان صدیقی نے کہا عدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے نکلنے کے بعد یہ انقلاب لانے کی 13ویں فائنل کال ہے جس کا انجام پچھلی12فائنل کالوں سے مختلف نہیں ہو گا۔وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے ، لیکن سر پر کفن باندھ کر احتجاج کی کسی جمہوریت میں اجازت نہیں ،عمران خان حکومت کے خلاف مسلح تحریک شروع کرنے کی پلاننگ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر موجودہ کیسز کے علاوہ کوئی کیس نہیں ہے ، تمام کیسز سے ضمانت کے بعد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہونی چاہئے ۔نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیر ی رحمن نے تحریک انصاف کی 24 نومبر سے ملک گیر احتجاج کی کال پر ‘‘ردعمل’’ میں کہا کہ "آخری گیند" کی طرح " آخری کال" کا اعلان کردیا گیا ہے ، اعلان کے ساتھ اپنے اس نام نہاد آخری اور فیصلہ کن احتجاج کا مقصد تو بتائیں؟کارکنوں کو سر پر کفن باندھ کر نکلے کا حکم دینے والے خدا کا خوف کریں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں