سموگ میں کمی،پنجاب بھر کے تفریحی مقامات کو کھول دیا گیا
لاہور(سہیل احمد قیصر، کامرس رپورٹر،دنیا نیوز)سموگ میں کمی پر پابندیوں میں نرمی، پنجاب بھر کے تفریحی مقامات کو کھول دیا گیا جبکہ لاہور چند روز بعد ایک مرتبہ پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا ، نئی دہلی دوسرے نمبر پر چلا گیا۔
سموگ کی شدت میں کمی پر پابندیوں میں نرمی کرکے پنجاب میں تفریحی مقامات کوآج جمعہ سے کھول دیا گیا ۔ڈی جی ماحولیات ڈاکٹر عمران حامد نے نوٹیفکیشن جاری کردیا جسکے مطابق پارکس، چڑیا گھر، پلے گرائونڈز، آئوٹ ڈور سپورٹس کی اجازت دیدی گئی ۔ تفریحی مقامات کو رات8بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی ،ہر قسم کے فیسٹیول، نمائش کی بھی اجازت دیدی گئی ۔لاہور، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ میں مارکیٹس رات 8 بجے بند ہونگی ، ہفتہ اور اتوار کو بھی مارکیٹس 8 بجے بند ہونگی ـ ۔ فارمیسیز، تندور، ڈیپارٹمنٹل و گروسری سٹورز سمیت بنیادی ضرورت کی اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی ، بیکریوں کو بھی 8 بجے کے بعد کام کی اجازت دی گئی ہے ۔دوسری جانب ہوا کا رخ تبدیل ہونے سے لاہور میں پھر سموگ کی شدت میں اضافہ ہو گیا ،گزشتہ روز اوسط ایئرکوالٹی انڈیکس 356 تک جا پہنچا ۔ آلودگی کی سب سے زیادہ شرح ڈیفنس فیز 8 میں 644ریکارڈ کی گئی ۔
کینٹ 611،گلبرگ 507 اور شملہ پہاڑی پر اے کیو آئی 487 رہا۔نئی دہلی کا اوسط اے کیو آئی 339ہوگیا ۔ ماہر ماحولیات نسیم الرحمن کے مطابق ہوا کا رخ بدلنے پر چند روز تک صورتحال برقرار رہنے کا امکان ہے ۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہواؤں نے ایک بار پھر لاہور کا رخ کر لیا ، شہری ماسک لازمی پہنیں ،پنجاب بھر میں کارروائیاں تیزکردی گئی ہیں، محکمہ تحفظ ماحول نے چھاپوں میں نجی کالج سمیت متعددتعلیمی اداروں کو نوٹسز جاری کر دیئے ،لاہور کے انٹری پوائنٹس پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند ہے ، اینٹی سموگ سکواڈز 24 گھنٹے نگرانی کررہے ہیں،ابتک 134 ہیوی وہیکلز کا داخلہ روکا جا چکا ہے ۔ سموگ رولز کی خلاف ورزی پرڈی جی خان 2 ،لودھراں 2،جھنگ 3 ،وہاڑی 3اور ملتان میں 1 بھٹے کو گرا دیاگیا، ایمشن کنٹرول سسٹم نہ لگانے پروہاڑی میں 1فیکٹری مسمارکر دی گئی ،لاہور میں 12اوردیگر اضلاع میں 10 صنعتی یونٹس سیل جبکہ 3فیکٹریوں کیخلاف ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ ای پی اے نے لاہور میں 363 مٹی و ریت کی ٹرالیوں کامعائنہ کیا ،دھواں دیتی 1426 گاڑیوں اور92 ترپال کے بغیرریت کی ٹرالیوں کیخلاف ایکشن لیا 120گاڑیاں بند کردی گئیں۔ لاک ڈاؤن ایریاز میں کمرشل جنریٹرز کامعائنہ اور پانی کا چھڑکاؤ جاری ہے ۔