ہر پیٹشن آئینی بینچ جائے گی یا کچھ ہم بھی سن سکتے ہیں:چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ شفیع صدیقی نے ریگولر بینچز اور آئینی بینچ کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی میں بجلی کے بل میں اضافی سر چارج کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہر پٹیشن آئینی بینچ جائے گی یا کچھ ہم بھی سن سکتے ہیں، آئینی بینچ کی تشکیل کے بعد ہائیکورٹ کے دیگر بینچز کی کیا حیثیت ہے ، آرٹیکل 175 کے تحت ہائیکورٹس بھی آئینی عدالتیں ہیں،بیرسٹر ایان میمن اور بیرسٹر صلاح الدین نے کہا آئینی ترمیم سے ہائیکورٹ کے ریگولر بینچز کے حکومت کو ہدایت جاری کرنے اور بنیادی حقوق سے متعلق اختیارات محدود ہوئے ہیں، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کے الیکٹرک کے بلوں میں سرچارج وصول کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت اس نکتے پر فیصلے کے بعد کریں گے ۔عدالت نے ہائیکورٹ کے ریگولر بینچز اور آئینی بینچ کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔