سموگ کا روگ کم نہ ہوا، لاہور پھردنیا کا آلودہ ترین شہر
لاہور(کامرس رپورٹر،آئی این پی)لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پھر پہلے نمبر پر آگیا۔ اتوار کو شہر میں فضائی آلودگی کی مجموعی شرح 303 ریکارڈ کی گئی، کینٹ کا ایئرکوالٹی انڈیکس 519 پر جا پہنچا، یو ایس قونصلیٹ کے علاقے میں اے کیو آئی 410 ، ایم ایم عالم روڈ گلبرگ میں 318 رہا۔ دوسری جانب لاہور کے عوام نے انسداد سموگ کیلئے حکومتی اقدامات کو تسلی بخش قرار دیدیا۔
انسداد سموگ پر نجی ادارے کی سروے رپورٹ شائع کردی گئی،لاہور میں بڑھتی سموگ پر سروے کیا گیا، لاہور میں رہائش پذیر 15 لڑکے ، لڑکیوں کی رائے لی گئی، 63 فیصد نے رائے دی کہ بطور وزیر اعلیٰ مریم نواز نے گزشتہ حکومتوں کے مقابلے میں موثر ماحول دوست اقدامات کئے ۔ رپورٹ کے مطابق موثر آگاہی مہم پر 69 فیصد عوام سموگ کیخلاف حکومتی اقدامات سے آگاہ ہیں، 90 فیصد نوجوان سموگ پربیماریوں سے واقف ہیں۔سروے میں 88 فیصد شہریوں نے صنعتوں کی رہائشی علاقوں سے منتقلی کے اقدام کو سپورٹ کیا۔ 44 فیصد نے کہا گاڑیوں کا دھواں سموگ کی بڑی وجہ ہے جبکہ 40 فیصد نوجوانوں نے آج تک گاڑی یا موٹر بائیک کا سائلنسر یا انجن ٹھیک یا چیک نہیں کرایا۔ 44 فیصد نوجوانوں کا کہنا تھا سموگ کم کرنے یا درخت لگانے کیلئے اقدامات نہیں کئے گئے ، 82 فیصد نے سموگ میں کمی کیلئے گاڑیوں اور صنعتوں کی سخت نگرانی کی حمایت کردی۔ سروے میں شامل نوجوانوں نے کہا بھارتی پنجاب میں دھان کی پیداوار کہیں زیادہ ہے جہاں دھان کی باقیات جلانے سے فضائی آلودگی پاکستان میں داخل ہوتی ہے ،انسدادسموگ کیلئے سرحد کے دونوں اطراف سخت اقدامات ضروری ہیں۔