ادارے کام نہ کریں توخلا پیدا ہوتا ہے :آئینی بینچ

ادارے کام نہ کریں توخلا پیدا ہوتا ہے :آئینی بینچ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے الیکشن ایکٹ کے خلاف دوبارہ درخواست دائر کرنے کی اجازت دے دی جبکہ رائل پام کلب کیس کی مزید سماعت 4 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی اور کہا ادارے کام نہ کریں توخلا پیدا ہوتا ہے۔

 ہر ایک کو اپنا کام کرنا چاہیے ۔جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 6رکنی آئینی بینچ نے مختلف کیسز کی سماعت کی، پشاور ہائیکورٹ میں جج کی تعیناتی کیس کی سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا آئینی بینچ ٹوٹ گیا، دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کمیشن کے 2 ارکان بینچ کا حصہ ہیں وہ کیسے کیس سن سکتے ہیں؟جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا پارلیمانی کمیٹی نے اعتراض لگا کر واپس کیا تو کیا آپ دوبارہ جوڈیشل کمیشن گئے ، جوڈیشل کمیشن ایک نام تجویز کرتا ہے تو وہ پارلیمانی کمیٹی جاتا ہے ۔واضح رہے کہ 6 رکنی آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل ججز کا تقرر کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے بھی رکن ہیں لہذا ججز کی تقرری سے متعلق آئینی درخواستوں کی سماعت کیلئے سپریم کورٹ میں نیا آئینی بینچ بنے گا۔

آئینی بینچ نے رائل پام کلب کیس کی مزید سماعت 4 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ رائل پام کلب کی بڈنگ ہوچکی ہے ، 11 کمپنیوں نے اشتہار میں دلچسپی لی جبکہ پام کلب کی بڈنگ صرف ایک کمپنی کی جانب سے دی گئی،جسٹس علی مظہر نے کہا عدالت نے از خود نوٹس لیا اور اب کہا جا رہا ہے پہلے سے کم بڈنگ آئی، اگر پہلے سے کم بڈنگ آئی تو پھر اس کیس کا کیا فیصلہ ہوا،جسٹس امین الدین خان نے کہا ہم چاہ رہے ہیں کہ اس مسئلہ کو حل کیا جائے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا بڈنگ کو حتمی کرنے سے متعلق عدالت میں رپورٹ دی جائے گی، 3 ہفتوں میں سارا پراسس مکمل کرلیا جائے گا، کمپنی کے نمائندے نے بتایا عدالتی حکم پر کیا گیا آڈٹ مکمل کیا جاچکا ہے ،وکیل علی ظفر نے بتایا کہ 2019 سے یہ مقدمہ عملدرآمد کی مد میں جاری ہے ، عملدرآمد کا سپریم کورٹ میں نیا تصور آیا ہے ، جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ تو کیا عملدرآمد کے تصور میں کامیاب ہیں یا ناکام،جسٹس امین الدین خان نے کہا آئین و قانون سے انحراف کرنے کا مطلب آپ آئین و قانون کو ناکام ثابت کررہے ہیں۔جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا جب ادارے کام نہیں کرتے تو پھر خلاپیدا ہوتا ہے ، ہر ادارے کو اپنا کام کرنا چاہیے ۔

آئینی بینچ نے الیکشن ایکٹ میں دوسری ترمیم کے خلاف کیس کی سماعت کی،پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ ترمیم کیخلاف آئینی بینچ سے درخواست واپس لے لی۔پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل میں کہا درخواست قابل سماعت ہونے کا معاملہ بھی ہے ، رجسٹرار آفس کے اعتراضات پر دوبارہ درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں۔ الیکشن ایکٹ کو صدر کی منظوری سے قبل ہی چیلنج کر دیا گیا تھا لہذا ہمیں الیکشن ایکٹ کے خلاف دوبارہ درخواست دائر کرنے کی اجازت دی جائے ۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ اگر پہلے ہی دوبارہ درخواست دائر کر دیتے تو عدالتی وقت کا ضیاع نہ ہوتا۔بینچ نے الیکشن ایکٹ کے خلاف دوبارہ درخواست دائر کرنے کی اجازت دے دی اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔آئینی بینچ نے ہائیکورٹس کے ملازمین کو انتظامی فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق دینے کے معاملے پر پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے 10 روز میں جواب طلب کر لیا۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آئینی بینچ کے سامنے سوال یہ ہے کہ ہائیکورٹ کے ملازم کے خلاف انتظامی فیصلہ آئے تو اپیل کہاں جائے گی۔جسٹس علی مظہر نے کہا کہ ہائیکورٹس کی ذمہ داری ہے خود سے رولز بنائیں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے رولز بنائے جا رہے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں