2024:لاہور ہائیکورٹ ، ماتحت عدالتوں نے لاکھوں مقدمے نمٹا دئیے
لاہور( محمداشفاق سے )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی بہترین پالیسز کی وجہ سے سال 2024 میں لاہور ہائیکورٹ اور پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں ججز نے لاکھوں مقدمات نمٹائے اور عدالتی نظام پر سائلین کے بڑھتے اعتماد کے باعث نئے کیسز دائر کرنے کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
سائلین کو بروقت انصاف کی یقینی بنانا ۔چیف جسٹس عالیہ نیلم جب حلف اٹھا کر لاہورہائیکورٹ پہنچی تو ٹیبل پر سب ساڑھے 14لاکھ کے قریب پنجاب کی ماتحت عدالتوں اور تقریب لاہور ہائیکورٹ سمیت ملتان، راولپنڈی اور بہاولپور بنچزمیں پونے دولاکھ کے قریب زیر التوا کیسز کی فائلیں پڑی تھیں ۔ اعداد وشمار کے مطابق پنجاب کے 36اضلاع میں سال 2024میں فوجداری اور سول زیر التوا مقدمات کی تعداد13لاکھ9ہزار433 جبکہ ایک لاکھ91ہزار577مقدمات نمٹائے گئے اور عدالتوں پر سائلین کے اعتماد کا اضافہ ہونے کے باعث 2لاکھ20ہزار694مقدمات نئے دائر ہوئے ۔ دوسری جانب ججز کی کل اسامیوں کی تعداد 60ہے لیکن اس وقت کل 35 ججز فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ہائیکورٹ ساڑھے تین سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ججز کی خالی آسامیان پر نہ کی جاسکیں ۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ججز کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لیے دن رات ایک کردیا اور اس چیلنج کو بھی قبول کیا اور نامور اور پورفیشنل وکلا کی بطور جج تقرری کے لیے نام ارسال کیے جس پر وکلا کہنا ہے کیسز کو نمٹانے کے لیے ججز کی بھرتی کا عمل جلد مکمل کیاجائے ۔ چیف جسٹس کے بہترین اقدامات سے سائلین کی مشکلات کم ہورہی ہیں اور انصاف کی بروقت فراہمی کا خواب پوراہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔ صدر لاہورہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ کا کہنا تھا کہ سائلین اس نظام کے سب سے بڑے سٹیک ہولڈرز ہیں جب تک ججز کی تعداد پوری نہیں ہوتی زیر التوا مقدمات نہیں نمٹائے جاسکتے ۔