قومی اسمبلی:وزرا غائب، پیپلز پارٹی کا احتجاج ،واک آئوٹ
اسلام آباد(نامہ نگار،سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی نے وزرااور پارلیمانی سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر واک آئوٹ کیاجبکہ حکومتی رکن حنیف عباسی نے بھی پیپلزپارٹی کے ساتھ دیا ۔
گزشتہ روز گزشتہ روز قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی سید نوید قمر نے پارلیمانی سیکرٹریز کے جواب پر عدم اطمینان کرتے ہوئے کہاکہ بعض سیکرٹری پارلیمانی امور بہت اچھی تیار ی کرکے آتے ہیں بعض کو تو کچھ معلوم ہی نہیں ہوتا انہیں پراپر بریف نہیں کیاگیا۔ وفاقی وزرا کو بلینک چیک دے دیا گیا ہے کہ ان کے آنے کی ضرورت نہیں جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ ہم نے وزرا کی غیر حاضری پر وزیر اعظم کو خط لکھا تھا ، دو دن حاضری اچھی رہی آج پھر وہی صورتحال ہے جس کے بعد پیپلزپارٹی کے ارکان واک آئوٹ کرگئے ۔ ان کے ساتھ مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی حنیف عباسی باہر چلے گئے بعدازاں وہ واپس ایوان میں آگئے ۔ ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ توجہ دلائو نوٹس کا جواب کون دے گا ۔
کوئی جواب دینے والانہیں ۔ اس وقت صرف ایک وزیر چودھری سالک موجود تھے ۔ پی ٹی آئی کے رکن ملک انور تاج نے کہاکہ 26 نومبر سیاہ ترین دن تھا ہمارے پرامن مظاہرین پرفائرنگ کی گئی ۔پاکستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا ، حکومتی وزراکے اخلاق ٹھیک نہیں تھے اور میڈیا پر غلط کہتے رہے جس پر افسو س ہے ۔ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے لئے کیا کیا نہیں کیا گیا ۔ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے لئے الیکشن کمیشن ٹائوٹ بن گیا، ہمارے نہتے ورکروں کو شہید کیاگیا ،ملکی معاشی صورتحال بہت خراب ہے ۔ ہمارے ارکان کے ساتھ ظلم ستم کیاجارہا ہے ۔ چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیاجارہا ۔ جب ہم مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو مذاق اڑاتے ہیں ۔پی ٹی آئی کے صبغت اللہ خان نے کہاکہ ڈی چوک میں ہمارے بے گناہ مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں ۔ ان کا قتل عام کیاگیا ۔بعدازاں ڈپٹی سپیکر نے اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ۔