ایگزیکٹو آرڈر سے کسی کو جیل سے نہیں نکالا جا سکتا، پرویز اشرف

ایگزیکٹو آرڈر سے کسی کو جیل سے نہیں نکالا جا سکتا، پرویز اشرف

لاہور(سپیشل رپورٹر )سابق وزیر اعظم اورپیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسز عدالتوں میں ہیں،ایگزیکٹو آرڈر سے کسی کو جیل سے نہیں نکالا جا سکتا,مذاکرات کی کامیابی کی امید کرنی چاہیے ، نہیں ہوتے تو بھی نظام چلتا رہیگا۔

مرکز میں پیپلز پارٹی دوسری بڑی جماعت ہے لہذاخواہش اور کوشش ہے کہ تھوڑانقصان اٹھا کر ہم فیصلے کرلیں۔ پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست میں ایسا عنصر نہیں آنا چاہیے جس سے قومی وحدت پارہ پارہ ہو جائے ۔پی ٹی آئی نے اب محسوس کیا ہے کہ گفت و شنید ہی مسائل کا حل ہے ،خالی دشنام طرازی اور غیر اخلاقی حرکتوں سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ گفت و شنید شروع ہو جاتی ہے تو مسئلے کا حل نکل آتا ہے ،دعا ہے ملک میں نئے سال میں سیاسی و معاشی استحکام آئے ۔سیاستدان کے پاس صرف ڈائیلاگ کا ہتھیار ہے اور وہ گھپ اندھیرے میں بھی روشنی تلاش کر لیتا ہے ،بدقسمتی سے پی ٹی آئی کا خیال تھا کہ وہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرینگے ۔پی ٹی آئی کو بھی سمجھ آ گئی ہے کہ سیاسی جماعتوں سے ڈائیلاگ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی ٹیبل پر کھلے ذہن سے بیٹھنا چاہیے ۔انہوں نے واضح کیا کہ ملک کو متفقہ آئین اور ووٹ کا حق بھٹو نے دلایا۔27دسمبر کے بعد اور زیادہ جذبے سے پارٹی مضبوط کرینگے ،راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی تجزیہ کرے کہ کس سیاسی نظام نے ملک کو فائدہ دیا ہے ۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی رابطہ کمیٹیوں کے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمارے لوگ ترقیاتی کمیٹیوں اور بورڈز میں ہونے چا ہئیں ۔کاشتکاروں پر لگایا گیا ٹیکس نقصان دہ ہے ۔یقین ہے یہ اتحاد چلے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں