پنجاب اسمبلی : امن وامان پر بحث ’’سیاسی حربوں‘‘ میں دب گئی
لاہور(سیاسی نمائندہ)تین گھنٹے 40 منٹ تاخیر سے شروع ہونے والے پنجاب اسمبلی کے 20 ویں اجلاس میں امن و امان کی صورتحال پر بحث کو سیاسی رنگ دے دیا گیا۔
پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے حسبِ معمول بانی پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی کی بات کی جبکہ حکومتی ارکان نے اپنے ترقیاتی منصوبوں کی اور پارٹی کی باتیں کیں۔بحث کے دوران پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی امتیاز وڑائچ نے کہاکہ پی ٹی آئی کو طاقت سے تبا ہ کیا جارہا،26نومبر کو اپنے لوگوں پر گولی چلائی گئی ،طاقت کے استعمال سے کوئی سیاسی جماعت ختم نہیں ہوئی۔ حکومتی رکن ملک ارشد ایڈووکیٹ نے کہاکہ قائد اعظم کے بعد نوازشریف ہیں ،جنہوں نے پاکستان کو بنایا پھر شہبازشریف اور اب مریم نواز کے اقدامات سے پنجاب چمک رہا ہے ۔ اپوزیشن رکن وقاص مان نے کہاکہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو 9مئی اور 26نومبر پرجوڈیشل کمیشن بنائے ۔صوبائی وزیر قانون صہیب بھرتھ نے کہاکہ افسوس ہوا کے کسی نے امن و امان کی بات نہیں کی، میں گھنٹوں محنت کر کے ہر ضلع کی رپورٹ لایا ہوں، ان حلقوں کے عوام کو چاہئے کہ ان سے سلام نہ لے ۔ بعدازاں مسودہ قانون ایجوکیشن 2025، مسودہ قانون ترمیم محفوظ علاقہ جات پنجاب 2025، مسودہ قانون ترمیم جنگلی حیات پنجاب 2025 ایوان میں پیش کئے گئے جو سٹینڈنگ کمیٹی کو بھجوائے گئے ، اجلاس میں آڈٹ رپورٹس بھی پیش کی گئیں، محکمہ صحت نے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا۔پنجاب اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا پورا ہونے پر اجلاس آج ایک بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔