عمران کو کہاتھا190ملین پاؤنڈ کیس عذاب بن جائیگا:واوڈا

عمران کو کہاتھا190ملین پاؤنڈ کیس عذاب بن جائیگا:واوڈا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں جب وزیر تھا تو عمران خان کو کابینہ میں کہا تھا کہ 190ملین پاؤنڈ نیب کا کیس بنے گا، آپ کیلئے یہ کیس عذاب بن جائے گا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

دنیا نیوزکے پروگرام‘‘دنیا مہربخاری کے ساتھ’’میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عمران کو بتایا تھا اس کیس میں جیل ہو جائے گی، کابینہ اجلاس میں 190ملین پاؤنڈ کوچھپایا گیا، یہ پاکستان کے پیسے تھے ،پاکستان کے پیسے سے عمران خان نے زمین لے کر فائدہ اٹھایا،میں نے کابینہ میں بند لفافے سے متعلق سوال اٹھایا تھا۔مجھ سمیت اس معاملے میں سارے ملوث ہیں ، کیس کا فیصلہ سنانا جج کا اختیارہے ،تاریخ بدلنے سے فیصلہ نہیں بدلے گا۔میرا خیال ہے 190ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اوران کی اہلیہ دونوں کو سزا ہوگی۔ عمران کی رہائی کے متعلق بیرون ملک سے کوئی پریشر نہیں اور بیک ڈور بھی کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ۔فیصل واوڈ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں تحریک انصاف کیلئے ٹرمپ کارڈ سود مند ثابت نہیں ہو گا، بیس جنوری کے بعد یہ لیٹ کر مذاکرات کریں گے ، پاکستان کیلئے 2025بہترین سال ثابت ہوگا۔فیصل واوڈا نے ایک اور ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمر ایوب کے گھر پر ہونے والی مشکوک میٹنگ میں سابق ڈائریکٹر آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید ماسک پہن کرآئے تھے ۔عمر ایوب کا تعلق ملک کی 5 سیاسی جماعتوں سے رہ چکا ہے ، یہ تمام ہی پارٹیوں میں ڈرامے کرتے رہے ہیں۔ دنیا نیوزکے پروگرام‘‘دنیا مہربخاری کے ساتھ’’میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کابینہ میں کہا گیا برطانوی معاہدے کی تشہیرنہ کی جائے ، برطانیہ میں کوئی مقدمہ نہیں چلا۔ خیراتی ادارے کیلئے زمین ایک سال قبل خریدی گئی تھی، اس وقت یہ معاملہ کہیں نہیں تھا، عمران اور ان کی اہلیہ کو ٹرانزیکشن سے کوئی مالی فائدہ نہیں ہوا۔ کسی برطانوی عدالت نے یہ نہیں کہا کہ یہ پیسہ ریاست پاکستان کا ہے ، جرم تب ہوتا ہے جب سرکارکو نقصان اور دوسرے فریق کو فائدہ ہو ،جو رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئی، اس میں کابینہ یا عمران خان کا کوئی عمل دخل نہیں۔انہوں نے کہاحکومت سے مذاکرات کی اگلی نشست میں تحریری مطالبات پیش کریں گے ، اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو پھر اگلی نشست کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں