انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے :فضل الرحمن
ملتان (کرائم رپورٹر مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جامعہ قاسم العلوم میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے، فریقین کو آگے بڑھنا چاہیے۔
بیرونی ایجنڈوں کی ترجیحات ہوتی ہیں ، ملکوں کے معاملات حل کرنے میں باہمی اعتماد ضروری ہوتا ہے پارا چنار میں شیعہ سنی نہیں قبائل کی جنگ ہے ،جب حکمران سنجیدہ ہوں تو مسائل حل ہو جاتے ہیں۔ ملتان کے حالات اچھے ہیں، آپ ہماری طرف آئیں وہاں ایک طرف مسلح افراد اور دوسری طرف قبائل بندوقیں لے کر کھڑے ہیں، امن نہیں ہے ، لوگ شہر چھوڑ رہے ہیں کیونکہ بچوں کو تعلیم نہیں دے سکتے ، روزگار نہیں ہے ، جب تک علما کے ہاتھ میں قیادت تھی تو امن تھا اور لوگ پڑھے لکھے تھے ، اب جب سے قیادت سیاستدانوں کے ہاتھوں میں آئی ہے امن نہیں ہے ، میں نے پارلیمنٹ میں کہا کہ میں کسی فرقے کی نہیں تمام مکاتب فکر کی بات کرتا ہوں ، سپریم کورٹ میں قادیانیوں کی کمر ایسی ٹوٹی کہ وہ یاد رکھیں گے ۔ پارلیمنٹ، عدلیہ ، قانون ہمارا ہے ، 26ویں ترمیم لے کر آئے ، آئین کے آرٹیکل 8 میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی تھی ، ہم نے دلیل کے ساتھ جنگ لڑی 34 شقو ں سے پیچھے ہٹایا ، ترمیم سے ادارے مضبوط ہوئے اور پیش رفت بھی ہوگئی ہمارے ہاں بدامنی ہے اور بھوک ہے جہاں زندگی مشکل بنادی گئی ہے ۔ علما کنونشن سے مولانا خواجہ خلیل احمد، سید کفیل شاہ بخاری، سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود، مولانا ناصر الدین خاکوانی، مولانا سید محمود میاں، مولانا اللہ وسایا، حافظ نصیر احمد احرار، مفتی عامر محمود، حافظ غضنفر عزیز، مفتی عتیق الرحمن، سید سلمان گیلانی حافظ عرفان احمد عمرانی ودیگر شریک تھے ۔