شہباز شریف،طیب اردوان ملاقات:ترکیہ کیساتھ توانائی،کان کنی،معدنیات اور آئی ٹی میں تعاون پر اتفاق
انقرہ،اسلام آباد (دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)وزیراعظم شہبازشریف نے صدارتی محل میں ترکیہ کے صدرطیب اردوان سے ملاقات کی ۔ پاکستان اور ترکیہ نے توانائی، معدنیات اور آئی ٹی شعبہ میں تعاون پر اتفاق جبکہ انقرہ نے دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
تفصیل کے مطابق دو روزہ دورے پر انقرہ پہنچنے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر طیب اردوان سے ملاقات کی۔ دونوں ممالک میں دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے خاص طور پر مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین توانائی، کان کنی، دفاع، زرعی پیداوار کے مشترکہ منصوبوں، تجارت و عوامی تبادلوں کے فروغ، علاقائی اور دو طرفہ روابط میں اضافے ، مصنوعی ذہانت اور سائبر سکیورٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے حوالے سے تعاون کے مواقع اجاگر کئے ۔دونوں رہنماؤں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ 7ویں اعلیٰ سطح سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیااور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان کثیر جہتی دوطرفہ تعاون کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور قومی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا۔ رہنماؤں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ۔
صدر اردوان نے فلسطین کیلئے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔ خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے پاکستان اور ترکیہ میں سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور ترکیہ میں سفیر ڈاکٹر یوسف جنید شامل تھے ۔ صدر اردوان نے وزیراعظم شہباز شریف اور انکے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ملاقات کے بعد ترک صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ترکیہ نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور مدد کی، طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی انقرہ میں شاندار استقبال پر صدر اردوان کے شکرگزار ہیں، ملاقات سے خوشی ہوئی، اردوان دوراندیش اوروژنری لیڈرہیں، 2010کے سیلاب میں ترک صدر نے پاکستان کا دورہ کرکے متاثرین سے بھرپوریکجہتی کا مظاہرہ کیا اور سیلاب پر پاکستان کی بھرپورمدد کی۔شہباز شریف نے کہا مشرق وسطیٰ اور غزہ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے جہاں بے گناہ بچوں، خواتین اور مردوں کی شہادتیں ہورہی ہیں،50 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہیدکیا گیا، غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے ، فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انسداد دہشتگردی کیلئے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، وقت آگیا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف مشترکہ کوششیں کی جائیں، اقوام عالم کوانسداددہشتگردی کیلئے حکمت عملی بنانا ہوگی ۔ ترکیہ کے ساتھ توانائی،کان کنی،معدنیات اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر ترکیہ کی غیر متزلزل حمایت کا شکریہ ادا کرتے کہا شمالی قبرص معاملے پر ترکیہ کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔ انسانی بنیادوں پر غزہ کے لوگوں کو فوری مدد فراہم کی جائے اور مسئلہ فلسطین کو مستقل بنیادوں پر حل کرکے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کیا جائے کیونکہ یہ آخری اور واحد حل ہے ۔وزیراعظم نے بلوچستان میں جاری دہشتگردی کی ذمہ داری کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پر عائد کی اور انکے خاتمے میں ترکیہ سے تعاون کی درخواست کی۔شہباز شریف نے کہا عالمی امن کیلئے تعاون بہت ضروری ہے ۔ ترک صدر طیب اردوان نے پریس کانفرنس میں کہا وزیراعظم شہبازشریف کو خوش آمدید کہتے ہیں، ترکیہ اور پاکستان میں برادرانہ تعلقات ہیں۔ باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہوتے ہیں ، پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور ہم ہرقسم کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں ۔
ترکیہ اپنے بھائی پاکستان کی ہرممکن مدد اور تعاون پر ہر وقت تیار ہے ۔ دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں جبکہ عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں مکمل ہم آہنگی ہے ۔ دونوں ملک آزاد اورخودمختارفلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں اور غزہ میں جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف منگل کو ترک صدر کی دعوت پر دو روزہ دورے پر انقرہ پہنچے ۔ہوائی اڈے پر ترک وزیر دفاع یشار گیو لر ، ڈپٹی گورنر انقرہ ظفر اورحان، پاکستان ترکیہ کلچرل ایسوسی ایشن کے صدر برہان قایاترک پاکستان کے ترکیہ میں سفیر یوسف جنید، اعلیٰ حکام اور سفارتکاروں نے ان کا استقبال کیا۔ شہبازشریف ترک سرمایہ کاروں اور کاروباری وفود سے بھی ملاقاتیں کرینگے ۔ترکیہ روانگی سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سے چین سے تعلق رکھنے والی سپیس ٹیکنالوجی کمپنی \"گلیکسی سپیس\" کے وفد نے چیئرمین زو منگ کی قیادت میں ملاقات کی ۔وزیراعظم نے کہا چین کے ساتھ سپیس ٹیکنالوجی ،سپیس سیٹلائٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن، سیٹلائٹ انٹر نیٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔
وفد نے پاکستان کی سپیس ٹیکنالوجی انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور سپیس ٹیکنالوجی کے اداروں اور نجی ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کرتے کہا وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور سپارکو کے حکام سے ملاقاتیں انتہائی مفید رہیں ۔علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہاہے حکومت نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر مند بنانے کے لئے ووکیشنل ٹریننگ پر توجہ دے رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل لوک ٹرائینگل سے گفتگوکرتے کیا جنہوں نے منگل کو ان سے ملاقات کی۔ علاقائی سیکرٹری جنرل آئی ٹی یو سی شوئیا یوشیڈا بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم سے ن لیگ آزاد کشمیر کے وفد نے بھی ملاقات کی اوروفاقی حکومت کے آزاد کشمیر کیلئے جاری ترقیاتی پروگرام پر تبادلہ خیال کیا ۔ ملاقات میں عبدالرحمن صدر ن لیگ یو کے ، شاہ غلام قادر صدر ن لیگ آزاد کشمیر، طارق فاروق سیکرٹری جنرل ، وفاقی وزیر امیر مقام، رانا مبشر اقبال اور رانا ثنا اﷲشریک تھے ۔