ایران، اسرائیل جنگ کے اثرات : پٹرول 4 روپے80 پیسے ڈیزل 7 روپے 95 پیسے لٹر مہنگا

اسلام آباد(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)ایران، اسرائیل جنگ کے اثرات آنا شروع ہوگئے، وفاقی حکومت نے آئندہ پندرہ روز کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 80 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا۔قیمتوں میں اضافے کے بعد فی لٹر پٹرول کی قیمت 258 روپے 43 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 262 روپے 59 پیسے فی لٹر ہوگئی۔وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔ فنانس ڈویژن سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمت کا اطلاق فوری طور پر اگلے 15 روز کے لیے ہوگا۔
کوئٹہ، اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں )ایران اور اسرائیل کے مابین جاری کشیدگی کے اثرات بلوچستان میں پڑناشروع ہوگئے ،کراسنگ پوائنٹس سے ایرانی تیل کی ترسیل رکنے سے کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں پٹرول اور ڈیزل کا شدید بحران پیدا ہوگیا، 70 فیصد سے زائد پٹرول پمپس بند ہو گئے ،صورتحال یہی رہی تو بلوچستان کے تمام پٹرول پمپس بند ہونے کا خدشہ ہے جبکہ پی ایس او انتظامیہ کا موقف ہے کہ منی پٹرول پمپس بند ہونے سے کمپنیز کے پمپس پر ڈیمانڈ میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے ، چند روز میں ڈیمانڈ پوری کر لیں گے ۔ خطے کی بگڑتی صورتحال پر حکومت بلوچستان نے ایران سے ملحقہ تربت،پنجگور اور گوادر کے تمام بارڈراور کراسنگ پوائنٹس غیر معینہ مدت کیلئے بندکردینے کے احکامات جاری کردیئے اورسفری راہداری پر پابندی لگادی، ایران اور اسرائیل میں جاری کشیدگی کے باعث مکران ڈویژن میں پٹرول مہنگا ہوگیا ہے ،اشیائے خورونوش کی ترسیل بھی بند ہوگئی۔ڈپٹی کمشنر گوادر نے ایران کیلئے سفری راہداری پر پابندی عائد کردی،گوادر میں ایرانی پٹرول190روپے لٹر فروخت ہونے لگا،ضلعی انتظامیہ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان راستوں سے نا صرف پیدل آمد و رفت بلکہ فیول کی ترسیل (فیول کراسنگ)پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ دوسری جانب بلوچستان بھر کی طرح کوئٹہ میں بھی بیشتر پٹرول پمپس پر پٹرول دستیاب نہیں،شہریوں کو پٹرول کے حصول کیلئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جہاں پٹرول میسر ہے وہاں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں۔
منی پٹرول پمپس بند ہونے پرشہر میں پٹرول کی قلت کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے جبکہ پی ایس او انتظامیہ کا کہناہے کہ ایرانی پٹرول پمپس بند ہونے سے عوام کا سارا لوڈ ان کمپنیز کے پٹرول پمپس پر آ رہا ہے ، اس سے قبل پی ایس او کو جتنا فیول ملتا تھا اب ڈیمانڈ 10 گنا سے زائد ہو چکی ہے ، ایک سے ڈیڑھ لاکھ لٹر فیول کی ڈیمانڈ دو ہفتوں کے دوران 11 سے 12 لاکھ لٹر تک پہنچ چکی ہے ، ڈیمانڈ بڑھنے کے بعد اب اسی ڈیمانڈ کے مطابق فیول منگوایا جا رہا ہے ،چند روز تک یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ کوئٹہ اورصوبے میں پٹرول کا کوئی بحران نہیں ،ایسی افواہیں ایرانی پٹرول کے کاروبار سے وابستہ سمگلرز کی جانب سے پھیلائی جارہی ہیں ۔ایرانی پٹرول پمپ سنگین سکیورٹی خطرات اور حادثات کا موجب ہیں ، ایک ماہ میں28مقامات پر ایرانی پٹرول پمپس پر حادثات پیش آئے ، کروڑوں کا نقصان ہوا، ایرانی پٹرول و سمگلنگ کیخلاف سخت کارروائی جاری ہے ،قانونی پٹرول کی دستیابی کیلئے پٹرول پمپس کو پابند کیا جارہا ہے ۔دریں اثنا وزارت خارجہ کاکہناہے کہ ایران اسرائیلی کشیدگی کے باوجود پاک ایران سرحد کھلی ہے ۔ایران، اسرائیلی کشیدگی پرایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو مشاورت کیلئے اسلام آباد پہنچ گئے اور انکی دفتر خارجہ میں اہم ملاقاتیں جاری ہیں ۔ سفیرنے ایران میں پاکستانی زائرین کے حوالے سے حکام کو بریفنگ دی ا وربتایا کہ ایران اسرائیلی کشیدگی کے باوجود پاک ایران سرحد کھلی ہے ،پاک ایران فضائی سرحد بند مگر زمینی سرحد کھلی ہے ،ذرائع وزارت خارجہ کے مطابق ایران میں پاکستانی زائرین کو وطن واپس لایا جا رہا ہے ۔