وزیراعظم کی صدر سے ملاقات ،بجٹ پر پی پی کے تحفظات دور کرنیکی یقین د ہانی
اسلام آباد(نامہ نگار،سٹاف رپورٹر ،نیوز ایجنسیاں) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، وزیرِ اعظم نے صدرِ مملکت کو اپنے حالیہ سرکاری دورئہ متحدہ عرب امارات اور وفاقی بجٹ کے حوالے سے آگاہ کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں عام آدمی، خصوصاً محنت کشوں اور کم آمدنی والے طبقات کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے ، تنخواہ دار طبقے ، پنشنرز ، مزدور اور پسماندہ طبقات کے مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، غریب اور کمزورطبقات کی معاونت کے لیے سماجی تحفظ کی سکیموں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں پیپلز پارٹی کے بجٹ پر تحفظات زیر غور آئے ، پیپلز پارٹی نے سکھر حیدر آباد موٹروے ، کراچی، حیدر آباد کے الگ ترقیاتی منصوبوں کا معاملہ بھی رکھااور وفاقی پی ایس ڈی پی میں سندھ کو نظر انداز کرنے کے معاملے پر تحفظات سے بھی آگاہ کیا،جس پر وزیراعظم نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ پیپلز پارٹی نے بجٹ تیاری میں اعتماد میں نہ لینے پر بھی گلہ کیا۔دریں اثنا وزیراعظم سے ارکان قومی اسمبلی سردارشمشیر علی مزاری، عبد القادر کھوسہ اور افتخار نذیر نے الگ الگ ملاقات کی ، متعلقہ حلقوں کے امورسمیت ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ۔
وفاقی وزیر امور کشمیر ،گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام نے ملاقات کی ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم نے پاکستان ریلویز کی اپ گریڈیشن اور اس کی ریکوڈک تک توسیع سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے 2028 تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پاکستان ریلویز ملکی معیشت اور مواصلات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ،یہ نقل و حمل کا سستا،تیز اور ماحول دوست ذریعہ ہے ،ریکوڈک کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے سے بلوچستان کے مائنز اینڈ منرلز کے شعبے کی ترقی اور علاقہ کے عوام کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے ، دوسری طرف وزیر اعظم نے صحراؤں اور قحط سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں پاکستان کے آبی حقوق کے دفاع کے عزم کو دہراتے ہوئے دریائے سندھ کو پاکستان کے عوام کی لائف لائن قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کااقدام قابل تشویش اورایک سنگین مسئلہ ہے ، دریائے سندھ کا پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی زندگی کا دار و مدار ہے ، آبی حقوق کادفاع کرینگے ۔