سولر پینل پر ٹیکس 18 سے کم کرکے 10 فیصد کرنیکا اعلان : اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کو تیار : اسحق ڈار

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر، سٹاف رپورٹر، نامہ نگار)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سولر پینل پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ سندھ کی یونیورسٹیز کے بجٹ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے 4.6 ارب کے فنڈز بحال کر دیئے۔
قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پربحث کے دوران اتحادی جماعت کے تحفظات دور کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ اتحادیوں کے جائزمسائل اورتحفظات کودورکرنے کیلئے تیارہیں۔ حکومت نے چند بجٹ تجاویز پر نظر ثانی کی ہے ، بجٹ پر اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے ۔ ڈیجیٹل سروسز پر سیلز ٹیکس صوبوں کا معاملہ ہے ، سروسز کے حوالے سے ڈیجیٹل ٹیکس صوبوں کا ہی رہے گا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمارے ایشوز کو ایک حد تک حل کر لیا گیا ۔قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران پیپلز پارٹی کے سید علی موسی ٰگیلانی نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کا منظور نظر بجٹ پیش کرتے ہیں۔ ہم 26 ویں آئی ایم ایف پروگرام میں داخل ہو چکے ہیں۔ ہمارا بچہ پیدا ہوتا ہے تو وہ دو لاکھ سے زائد قرض میں ڈوبا ہوتا ہے ۔نعمان اسلام شیخ نے 60 سال سے اوپر والے پارلیمنٹیرینز کو ریٹائرمنٹ کا مشورہ دے دیا اور کہا کہ قانون پاس ہونا چاہئے جو60سال کا ہو وہ گھر پر ہو، بچے سنبھالے۔ رکن اسمبلی عادل بازئی نے کہا کہ یہ لوگ بجٹ اور عوام کو سنجیدہ نہیں لیتے ہیں ایوان خالی پڑا ہے ، بعد ازان اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
ادھر سینیٹ میں نئے مالی سال کے بجٹ پرجاری بحث کے دوران پیپلز پارٹی کی شیری رحمن نے کہا کہ بجٹ محض اعداد و شمار نہیں بلکہ قومی ترجیحات کا آئینہ ہوتا ہے ۔ کم از کم اجرت میں اضافہ نہیں کیا گیا، جبکہ ارکانِ پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں اضافہ کر لیا۔ یہ دہرا معیار ناقابلِ قبول ہے ، بہت سے پرانے ترقیاتی منصوبے گزشتہ دس سے پندرہ سالوں سے چل رہے ہیں، جن کا کوئی واضح انجام نظر نہیں آتا۔ سینیٹرقرۃ العین نے کہا کہ حکومت کو اپنے اتحادیوں کی ضرورت نہیں وہ ہماری تجاویز کو لینے یا بجٹ میں شامل کرنے کو تیار نہیں ۔ دنیش کمار نے کہا کہ ہمیں صرف تقریر ہی ملتی ہے ۔ بجٹ پاس ہوگا یہ ہماری میچ فکسنگ ہوتی ہے ۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ تنخواہوں اور پنشن میں مناسب اضافہ کیا جائے ، روزویلٹ ہوٹل کوفروخت نہیں کرنا چاہئے ، پٹرول پر لیوی لگانے کی بجائے شجر کاری کرکے ماحول کو بہتر بنایا جائے ۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا او آئی سی کا اجلاس بلا یاجا ئے ،ہم ایران کے ساتھ ہیں۔ اسلام آباد میں پانی کا بحران ہے ،پانی کے معاملے کو دیکھا جائے۔