قائمہ کمیٹی خزانہ : نقد رقم نکلوانے پر 1 فیصد ٹیکس منظور، 12 لاکھ آمدن ٹیکس فری کرنیکی سفارش

اسلام آباد(مدثر علی رانا)نئے بجٹ میں انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں، فنانس بل 2025 میں ڈیجیٹل اکانومی پر نئے ٹیکسوں کی بھرمار کی گئی ہے، انفورسمنٹ کیلئے بھی سخت اقدامات کیے گئے ہیں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ سالانہ 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس کی شرح صفر کی جائے، ایک لاکھ روپے تنخواہ موجودہ دور میں 42 ہزار بنتی ہے، ایف بی آر حکام نے بتایا 12 لاکھ آمدن پر 2.5 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔
دستاویز کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے بتایا 12 سے 22 لاکھ سالانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس 15 سے کم کر کے 11 فیصد ، 22 سے 32 لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 25 سے کم کر کے 23 فیصد کر دیا، 32سے 41 لاکھ تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 30 فیصد اور 41 لاکھ سے زائد تنخواہ پر 35 فیصد انکم ٹیکس برقرار ہے ، سالانہ ایک کروڑ سے زائد پنشن وصول کرنے والے افراد کی تعداد تین ہزار ہے ۔ انہوں نے بریفنگ کے دوران بتایا نئے بجٹ میں کلبز کی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے گی، سینکڑوں لوگوں کی عیاشی کیلئے کلبز ہیں، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا یہ مسئلہ مراعات یافتہ طبقے کا ہے ، اس پر ٹیکس ضرور ہونا چاہیے ، کمیٹی ممبران نے بھی اس کی حمایت کی۔ ایف بی آر حکام نے بتایا آئندہ مالی سال سے آن لائن اکیڈمیز اور ٹیچرز کی آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ میوزک، آڈیو، ویڈیو سٹریمنگ سروسز، کلاؤڈ سروسز پر بھی ٹیکس لاگو ہو گا۔ آن لائن سافٹ ویئر ایپلی کیشنز سروسز، ٹیلی میڈیسن، ای لرننگ سروسز پر ٹیکس لاگو ہو گا ۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا بینکوں سے 50 ہزار روپے نقد نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 1 فیصد ہونی چاہئے ، پہلے نان فائلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد تھی بڑھا کر ایک فیصد کر دیا جائے، سینیٹ قائمہ کمیٹی نے نقد رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس 1فیصد کرنے کی منظوری دے دی ۔ نئے فنانس بل 2025 میں فائلرز اور نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کی تجویز دی گئی ۔ ایف بی آر حکام کے مطابق نا اہل شخص گاڑی، پراپرٹی کی خریداری سمیت ضروری ٹرانزیکشنز نہیں کر سکے گا، ٹیکس ریٹرن فائل جمع نہ کرنے والا شخص گاڑی بک، پرچیز یا رجسٹر نہیں کرا سکے گا، فنانس بل میں شامل ہے کہ نا اہل فرد کو مخصوص مالیت سے زیادہ کی پراپرٹی خریدنے ، رجسٹریشن یا ٹرانسفر کی اجازت نہیں ہوگی۔ وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے بتایا وزیراعظم نے ٹیکس فراڈ میں گرفتاری پر انتہائی اہم تجاویز دیں جن کو ڈرافٹ کا حصہ بنایا گیا، اختیارات سے متعلق پہلے سے مؤثر ڈرافٹ تیار کیا گیا ۔ وزیرخزانہ کا کہنا تھا پاکستان بیلنس آف پیمنٹ کے بحران سے نکل چکا ، ٹیرف پالیسی بورڈ اب مسلسل خام مال کیلئے ٹیرف کا جائزہ لے گا، بیلنس آف پیمنٹس بحران ختم ہونے سے خام مال پر ڈیوٹی کم کرنے کے قابل ہوئے ہیں، توقع ہے خام مال پر ٹیرف کمی سے ایکسپورٹ 14 فیصد اور امپورٹ 6 فیصد تک بڑھ سکتی ہیں۔