شہباز شریف کا ایرانی صدر،سعودی ولی عہد کو ٹیلی فون

شہباز شریف کا ایرانی صدر،سعودی ولی عہد کو ٹیلی فون

اسلام آباد (نامہ نگار،اے پی پی)وزیر اعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطے کئے ۔ مشرق وسطیٰ و خطے میں تیزی سے ابھرتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔

 دونوں نے تنازع کے حل  میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی ۔منگل کو شہباز شریف نے ایرانی صدر کو فون کیا۔دونوں رہنماؤں نے مشکل ترین وقت میں امت کے درمیان اتحاد کی اہمیت اور آپس میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔وزیر اعظم نے مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے امن کی بحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی سمیت تمام سفارتی فورمز پر ایران کے لئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا جبکہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود نے تنازع کے پرامن حل کو فروغ دینے میں پاکستان کے تعمیری کردار کا اعتراف کیا۔وزیراعظم نے تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیا۔صدر پزشکیان نے حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی مستقل اور اصولی حمایت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ شہبازشریف نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔وزیراعظم نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کیلئے تہہ دل سے احترام اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے رواں برس حج کی کامیاب تکمیل پرشاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارکباد دی اور پاکستانی حجاج کی شاندار مہمان نوازی پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران سعودی عرب کی پاکستان کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشتگردی سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بامعنی بات چیت کیلئے تیار ہے ۔وزیراعظم نے کہا پاکستان، اسرائیل ایران بحران کے تناظر میں علاقائی کشیدگی میں فوری کمی کی مکمل حمایت کرتا ہے اور ساتھ ہی اس کے پرامن حل کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کا حامی ہے ۔انہوں نے تمام فریقوں سے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ اس تناظر میں انہوں نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے ٹیلیفون کال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی اور حمایت کو سراہا۔ انہوں نے حالیہ تنازع کے پرامن حل کیلئے پاکستان کے تعمیری کردار کی بھی تعریف کی۔وزیراعظم نے امیر قطر اور قطرکے عوام کیساتھ اظہا ر یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن کیلئے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری پر زور دیا ہے ۔

منگل کو ایکس پر پیغام میں وزیراعظم نے کہا حملوں کے بعدقطرکے سفیر کے ساتھ ملاقات ہوئی ہم قطر کے بہن بھائیوں اور پورے خطے کی سلامتی کیلئے دعا گو ہیں ۔شہبا زشریف سے چین کے سفیرجیانگ زیڈونگ نے بھی ملاقات کی ۔ شہباز شریف نے کہا پاکستان سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے ۔ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی کی صورتحال بالخصوص ایران اسرائیل تنازع میں حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چینی سفیر نے بحران کے پرامن حل کیلئے پاکستان کے فعال اور مثبت کردار کی تعریف کی۔دریں اثنائوزیراعظم نے نیب کے زیر التوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے ملک سے کرپشن اور بد عنوانی کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ،نیب مالیاتی فراڈ کے متاثرین کی مدد کرنے اور ان کی رقوم کی جلد واپسی یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے ۔منگل کو وزیراعظم سے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب)لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر بٹ نے ملاقات کی۔چیئرمین نیب نے وزیراعظم کو قومی احتساب بیورو کی دو سالہ کارکردگی رپورٹ برائے سال 24-2023 پیش کی۔ملاقات میں وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے ۔ شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سفارتی وفد کے ہمراہ ملاقات کی ۔

بلاول نے وزیراعظم کو سفارتی وفد کی امریکا اور یورپ میں ملاقاتوں پربریفنگ دی۔وزیر اعظم نے بھارتی پروپیگنڈا کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے اور امریکا، یو کے اور یورپ کے کامیاب سفارتی دورے پر بلاول اور وفد کے ارکان کو خراج تحسین پیش کیا۔وزیراعظم نے سفارتی وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ وزیر اعظم نے کہابلاول کی قیادت میں شیری رحمن،مصدق ملک،حنا ربانی کھر، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ ، فیصل سبزواری ، خرم دستگیر ،جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ پر مشتمل وفد نے پاکستان کے موقف کی قومی جذبے سے ترجمانی کی۔عشائیے میں وفاقی وزرا اورنگزیب، اعظم تارڑ، احد چیمہ، سالک حسین، عطا اللہ تارڑ، رانا ثنا اللہ، طلحہ برکی اور طارق فاطمی بھی شریک تھے ۔وزیراعظم سے پاکستان میں سعودی عرب کے سفیرنواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی اورمشرق وسطیٰ کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ایکس پر پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا پاکستان مکالمے اور سفارتکاری کے ذریعے خطے میں امن کیلئے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں