لاہور میں اب کوئی عمارت گرین بلڈنگ سٹینڈرڈ کے بغیر نہیں بنے گی:ہائیکورٹ

لاہور میں اب کوئی عمارت گرین بلڈنگ سٹینڈرڈ کے بغیر نہیں بنے گی:ہائیکورٹ

لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس کی سماعت کرتے ہوئے فصلوں کی باقیات بارے ٹی او آرز 11 جولائی کو طلب کرلئے ، عدالت نے آئندہ سماعت پر سی ٹی او کو اہم سڑکوں کو ون وے کرنے کی رپورٹ سمیت طلب کرلیااور حکم دیا کہ لاہور میں اب کوئی عمارت گرین بلڈنگ سٹینڈرڈ کے بغیر نہیں بنے گی۔

 عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کوئی ایسا منصوبہ منظور نہ کیا جائے جس میں درختوں کی کٹائی کا امکان ہو، ایل ڈی اے کو زیر تعمیر بلڈنگز پر بھی ان قوانین کا اطلاق کروانا چا ہئے ، وکیل ایل ڈی اے نے نئے بلڈنگ بائی لاز میں گرین بلڈنگ سٹینڈرڈ کو شامل کرنے کے متعلق رپورٹ پیش کی اور عدالت کو بتایا کہ پاکستان گرین بلڈنگ کونسل سے عمارات کی تعمیر سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا ،سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ ییلو لائن ٹرین منصوبہ ابھی زیر غور ہے ، کوئی عملی کام نہیں ہوا،ڈی جی پی ایچ اے نے ییلو لائن ٹرین کیلئے 18 سو درخت کاٹنے کا بیان دیا ہے ، عدالت نے ییلو لائن ٹرین کیلئے درخت کاٹنے کے بیان پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا اگر ڈی جی پی ایچ اے نے درخت کاٹے تو توہین عدالت کا نوٹس جاری کروں گا، میں منصوبہ شروع کرنے کیخلاف نہیں، منصوبہ بنائیں لیکن درخت نہ کاٹیں، کینال روڈ پر بڑے بڑے درخت ہیں ، انہیں نہیں کاٹنا ،درخت ماحول کے لئے بڑے ضروری ہیں ،اس ملک اور لوگوں پر رحم کریں ، آپ کے بھی بچے ہیں ، پراجیکٹ منیجر نیسپاک نے عدالت کو بتایا کہ نہر پر تمام درختوں کو جیو ٹیک کردیا گیا ہے ، کسی درخت کو نہیں کاٹا جائے گا،عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سروسز روڈ پر ہونے والا ٹریفک جام ایک سنجیدہ ایشو ہے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ نے موٹروے پولیس کے متعلق کئے گئے اقدامات کی بک پیش کی ، عدالت نے ریمارکس دئیے موٹر وے پولیس کی کاوش اس ساری عدالتی کارروائی میں قابل تعریف ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں