داسو ڈیم تکمیل کے قریب، 21 ارب یونٹ سستی بجلی ملے گی

 داسو ڈیم تکمیل کے قریب، 21 ارب یونٹ سستی بجلی ملے گی

لاہور(اپنے کامرس رپورٹر سے)دنیا کا تیسرا بلند ترین آر سی سی ڈیم داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، 2027 سے داسو کا پہلا فیز مکمل ہوجائے گا اور 2028 تک 21 ارب یونٹس سستی ماحول دوست بجلی نیشنل گرڈ کو منتقل ہوگی۔۔۔

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ واپڈا کی سستی اور ماحول دوست پن بجلی پیدا کرنے کی حکمت ِ عملی کا ایک اہم منصوبہ ہے ۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو سے بالائی جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیا جارہاہے۔ داسو 242 میٹر بلند رولر کمپیکٹڈ کنکریٹ (آر سی سی) ڈیم ہے ۔ داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ بنیادی طور پر پن بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ہے ۔واپڈا حکام کا کہنا ہے کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت 4320 میگاواٹ ہے ۔داسو پراجیکٹ کا پاورہاؤس 12 پیداواری یونٹس پر مشتمل ہے ، ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 360 میگا واٹ ہے ۔داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دو مراحل میں مکمل ہوگا۔ ہر مرحلہ کی پیداواری صلاحیت 2160 میگاواٹ ہوگی۔اس وقت واپڈا پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ تعمیر کررہا ہے ۔جنرل منیجر، پراجیکٹ ڈائریکٹر داسو امیر شفیق الرحمان نے بتایا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلہ سے بجلی کی پیداوار 2027 میں شروع ہوگی۔ پہلے مرحلے کی تکمیل سے نیشنل گرڈ کو سالانہ 12 ارب یونٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی حاصل ہوگی۔ دوسرا مرحلہ مکمل ہونے پر نیشنل گرڈ کو 9ارب یونٹ مزید پن بجلی مہیا ہوگی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں