مریم نواز کا 15 اگست کو دورہ جاپان، اہم شراکت داری متوقع
لاہور(محمد حسن رضا سے)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف 15 اگست کو جاپان کا دورہ کریں گی، جہاں پر انتہائی اہم کاروباری ملاقاتوں اور سرمایہ کاری پر بڑی پیش رفت ہونے کے امکانات ہیں، پنجاب میں سرمایہ کاری کے فروغ، جاپان کے ساتھ اقتصادی تعلقات مضبوط ہونے کی توقع ہے۔
وزیراعلیٰ کے دورہ جاپان سے سمارٹ سٹیز اور ڈیجیٹلائزیشن، پبلک ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ سسٹمز، ایکسپورٹ کے لیے جاپانی مارکیٹ تک رسائی، انڈسٹریل اپ گریڈیشن اور ایس ایم ای سیکٹر میں تعاون، ایجوکیشن میں جاپانی سکالرشپ پروگرامز، کلین انرجی پروجیکٹس میں سرمایہ کاری، زراعت میں جدید مشینری اور تکنیک سے متعلق اہم پیش ہوسکتی ہے ۔ پنجاب کو جاپان کے ساتھ ہائی ویلیو انڈسٹریز، کلین انرجی اور سکل ڈویلپمنٹ میں شراکت داری بڑھانے کا موقع ملے گا۔ جاپان کی ٹیکنالوجی اور مالی مدد سے پنجاب کی معیشت کو فروغ مل سکتا ہے ۔ جاپانی مارکیٹ میں پنجاب کے زرعی، حلال فوڈ اور ٹیکسٹائل پروڈکٹس کی رسائی بڑھ سکتی ہے ۔ جاپان میں بزنس کمیونٹی کے ساتھ براہ راست ملاقاتیں نئی سرمایہ کاری کو تیز کر سکتی ہیں۔ وزیراعلیٰ سیکرٹری عملدآمد دانش افضال نے پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ کو وزیر اعلیٰ کے دورے کی تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت کردی، جس کے لئے باقاعدہ خط لکھ دیا گیا ہے ۔ جاپان میں کاروباری شخصیات اور اہم کمپنیز سے ملاقاتوں سمیت اعلیٰ سطح اجلاس ہوں گے ، انڈسٹریل زونز اور سرمایہ کاری سے متعلق اہم پیش رفت ہونے کا امکان ہے ، جاپانی کمپنیاں پہلے ہی پنجاب میں مینوفیکچرنگ اور اسمبلنگ پلانٹس چلا رہی ہیں۔ جاپان انویسٹمنٹ بورڈ کے ذریعے پنجاب میں صنعتی زونز خصوصاً آٹو پارٹس، انجینئرنگ گڈز اور الیکٹرانکس میں دلچسپی لیتا رہا ہے ۔
فیسکو اور لیسکو جیسے ادارے جاپان کے ساتھ سمارٹ گرڈ اور پاور مینجمنٹ پر تکنیکی تعاون پر کام کر چکے ہیں۔ واٹر اینڈ سینی ٹیشن سے متعلق جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی نے لاہور اور فیصل آباد میں پانی کی سپلائی، سیوریج اور ڈرینج سسٹمز کے منصوبوں میں تکنیکی اور مالی مدد کی ہے ۔ مستقبل میں سیالکوٹ، ملتان، راولپنڈی جیسے شہروں میں بھی اسی نوعیت کے منصوبے بڑھائے جا سکتے ہیں۔ تعلیم و تربیت سے متعلق جائیکا کے تعاون سے تکنیکی تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ کے کئی منصوبے چل رہے ہیں۔ مزید ہائی ٹیک سکلز جیسے روبوٹکس، آٹومیشن اور گرین انرجی میں جاپان کے ساتھ پارٹنرشپ بڑھی جا سکتی ہے۔ زراعت اور فوڈ پروسیسنگ سے متعلق اہم پیش رفت ہونے کا امکان ہے، جاپان زرعی مشینری، رائس ملنگ، کولڈ چین لاجسٹکس وغیرہ میں دلچسپی رکھتا ہے۔ پنجاب کیلئے آم، چاول، حلال فوڈ ایکسپورٹس کے شعبے جاپان کے ساتھ ٹارگٹ کیے جا سکتے ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ اور گرین انرجی سے متعلق بھی اہم ملاقاتیں ہونے کا امکان ہے ، جاپان کے پاس سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، ایئر کوالٹی مانیٹرنگ، الیکٹرک گاڑیوں میں زبردست مہارت ہے ۔پنجاب حکومت گرین انرجی (سولر، بائیو گیس) میں جاپان کے تعاون کو بڑھا سکتی ہے ۔ صحت کے شعبے میں جاپان نے پنجاب میں ہیلتھ سسٹمز مینجمنٹ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے منصوبوں میں بھی تعاون کیا ہے۔ مستقبل میں میڈیکل ڈیوائسز سے متعلق مینوفیکچرنگ، ہیلتھ ڈیجیٹائزیشن پر بات چیت کی جا سکتی ہے۔