19 جولائی کو ملک گیر ہڑتال: تاجر کنونشن، مذاکرات کی حکومتی پیشکش قبول
لاہور، کراچی (کامرس رپورٹر، سٹاف رپورٹر) لاہور چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام تاجر کنونشن میں ہزاروں تاجروں نے شرکت کی اور 19 جولائی کی ملک گیر ہڑتال کے فیصلے کی حمایت کی۔
صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش مشروط طور پر قبول کرتے ہوئے کہا کہ کالے قوانین نے کاروباری طبقے کو دیوار سے لگا دیا ہے ، ہڑتال مجبوری ہے۔ کنونشن سے ابوذر شاد، خالد عثمان، انجم نثار، محمد علی میاں اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 37AA کو مسترد کیا اور کہا کہ یہ قانون معیشت کو تباہ کر دے گا۔ مقررین نے کہا کہ کاروباری طبقہ ٹیکس دیتا ہے لیکن کرپشن کا حساب بھی لیا جائے ۔ ایف بی آر کے اختیارات اور بجٹ تجاویز ناقابل قبول ہیں۔تاجروں نے خبردار کیا کہ اگر مسائل حل نہ ہوئے تو ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رہے گی۔ یہ احتجاج صرف لاہور کا نہیں بلکہ پورے ملک کی تاجر برادری کا ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کو آج مذاکرات کے لیے بلایا گیا ہے ، ہڑتال پر ان کا موقف سنیں گے اور اپنا مؤقف بھی واضح کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شق 37AA صرف سیلز ٹیکس فراڈ روکنے کے لیے ہے ، انکم ٹیکس سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔