سپریم کورٹ:مالی تنازعات سول عدالتوں کااختیارقرار
اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ نے مالی تنازعات سول عدالتوں کا اختیارقراردے دیا،عدالت عظمیٰ نے بلوچستان ہائیکورٹ کی عمارت کی تعمیر میں ناقص کارکردگی دکھانے والے ٹھیکیدار فرید اللہ خان کے ورثاء کو سکیورٹی رقم کی ادائیگی کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قرار دیا کہ مالی نوعیت کے تنازعات کا فیصلہ ہائیکورٹ نہیں بلکہ سول عدالتیں کر سکتی ہیں۔
جسٹس شکیل احمد کے تحریر کردہ پانچ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت دائرہ اختیار سے تجاوز کیا ،جبکہ اس نوعیت کے حقائق پر مبنی تنازعات صرف سول عدالتیں حل کر سکتی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کوئٹہ رجسٹری میں کیس کی سماعت کی، عدالت عظمیٰ نے حکومت بلوچستان کی اپیل منظور کرتے ہوئے بلوچستان ہائیکورٹ کا بیس لاکھ روپے ادائیگی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور ٹھیکیدار کے ورثاء کی68لاکھ روپے کی مکمل رقم کی اپیل مسترد کر دی، تاہم انہیں سول عدالت سے رجوع کی اجازت دے دی۔