سب کو پتہ ہے کوٹ لکھپت سے کیا فیصلہ آئیگا، سلمان راجہ

 سب کو پتہ ہے کوٹ لکھپت سے کیا فیصلہ آئیگا، سلمان راجہ

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے، عدالت جاتے ہیں تو پتہ ہوتا ہے انصاف نہیں ملے گا۔

9 مئی سازش پر کیا ثبوت و گواہی ہے جو عدالت کے سامنے پیش کی گئی، کوٹ لکھپت سے کیا فیصلہ آئے گا سب کو پتہ ہے ، صوفے کے پیچھے سازش کی بات ہوئی، کسی کو وعدہ معاف گواہ بنایا جائے گا، 2 سپاہی اہلکار جو صوفہ اور میز کے نیچے چھپے تھے ، وہ خان کے خلاف ثبوت ہیں،قانون کے مطابق ریفرنس نہیں بنتا، ڈیل یا موقف سے پیچھے ہٹنا حقائق کے منافی ہے ، آج کا دن سیاسی و عدالتی تاریخ کا سیاہ دن ہوسکتا ہے ، کوٹ لکھپت سے کوئی فیصلہ آ جائے ۔ سلمان اکرم راجہ نے اعجاز شفیع، فرخ جاوید مون، معین ریاض، عمر ڈار ، اقبال خٹک ، شوکت بسرا کے ہمراہ پنجاب اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں خان صاحب نے اسمبلی ممبران کی تعریف کی ہے ۔ اپوزیشن کا احتجاج جو آئینی حق ہے وہ بخوبی سرانجام دیا، 26 ممبران کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا عمل غیر آئینی تھا، ممبران اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ ہمارے ممبران نے جھوٹ کو آئینہ دکھایا تو100 سے زائد ممبران کو قوم کی نمائندگی سے محروم کیا گیا اور فارم47 کا استعمال کیا گیا، تمام ممبران پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں کچھ لوگوں کا ریفرنس ڈراپ ہوا تو ہرزہ سرائی کی گئی کہ ڈیل کی گئی۔سلمان اکرم نے کہا کہ قوم سے بہت مذاق ہو چکا، عدالتوں اور اسمبلیوں میں مذاق جاری ہے ، کچھ کمرے ہیں جن پر لکھا ہوتا ہے عدالت، ہم بس چلے جاتے ہیں لیکن ہمیں وہاں سے انصاف کی کوئی امید نہیں ہوتی ہے ، آج جو بھی فیصلہ کوٹ لکھپت جیل سے آئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ آواز بلند کرنا انسانی حق ہے جسے جرم بنا دیا گیا ہے ، پیکا قانون یا بغاوت کے الزامات لگائے جاتے ہیں سیاست و صحافت پر قدغن لگ چکی ہے ، ہم آواز بلند کرتے ہیں تو باغی قرار دیدیا جاتا ہے ، سڑکوں پر گولیاں برسائی جاتی ہیں قوم کی آزادی کے لیے باہر نکل کر آواز بلند کریں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں