سپریم کورٹ :عمران خان کی ضمانت کی 8اپیلوں پرسماعت آج

 سپریم کورٹ :عمران خان کی ضمانت کی 8اپیلوں پرسماعت آج

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے، کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت بعداز گرفتاری کی 8 اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہوگئیں، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ آج سماعت کرے گا۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 2 رکنی بینچ ساڑھے 9 بجے سماعت کرے گا جبکہ جسٹس محمد شفیع صدیقی بھی بینچ میں شامل ہیں۔ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے ذریعے عمران خان نے 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے اپیلیں دائر کی تھیں، لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری خارج کر دی تھی۔ادھر سپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت میں شرکت کی اجازت دینے اور جیل کے باہر روکے جانے کیخلاف علیمہ خان کی درخواست میں سپرنٹنڈنٹ جیل کو قانون کے مطابق عملدرآمد کرنے کی ہدایت کردی۔جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت نے پاپو ایکٹ کے تحت پی ٹی آئی کے چار کارکنوں کو دی گئی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت منظور کرلی۔گزشتہ روزپی ٹی آئی وکلا مصروف خان اور زاہد بشیر عدالت میں پیش ہوئے اور کارکنوں کی جانب سے سزامعطلی کی درخواستیں دائر کیں، عدالت نے پی ٹی آئی کے چاروں کارکنوں دانش، عیسیٰ، اعجاز اور محمد عیسیٰ کی سزا معطل کرتے ہوئے 30 دن میں سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کی ہدایت کی ۔

ضمانت منظور ہونے کے بعد مچلکے جمع ہوجانے پر چاروں ملزموں کی رہائی کیلئے روبکار بھی جاری کردی گئی۔پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا۔اپوزیشن لیڈر نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے پر نوٹس بھیجنے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، درخواست پر جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے سماعت کی۔عمر ایوب کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے ، اثاثوں سے متعلق 120 دن کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے ، ہم نے جواب دیا ہے ، الیکشن کمیشن پھر بھی مطمئن نہیں ہوا ۔عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا۔پشاور ہائیکورٹ نے سینئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے اداروں کو اس کی گرفتاری سے روک دیا اور درخواست گزار کو ہدایت کی کہ آج متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔کیس کی سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں