موجودہ پولیس کارکردگی کیساتھ انصاف فراہمی ناممکن:آئینی بینچ

موجودہ پولیس کارکردگی کیساتھ انصاف فراہمی ناممکن:آئینی بینچ

کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے مقدمات کے اندراج، تفتیشی افسران کی ناقص کارکردگی اور کمپیوٹرائزڈ ایف آئی آرز میں تضادات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تحقیقاتی نظام پر سخت سوالات اٹھا دیے ۔

 عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی موجودہ کارکردگی کے ساتھ انصاف کی فراہمی ممکن نہیں، تفتیشی افسران کی ناقص کارکردگی نہ صرف کیسز کو متاثر کر رہی ہے بلکہ عوام کے عدلیہ پر اعتماد کو بھی متزلزل کر رہی ہے ۔ جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس جس طرح کام کر رہی ہے ، اس میں انصاف کیسے فراہم ہوگا؟ تفتیشی افسران کے رویے اور کارکردگی دیکھ کر افسوس ہوتا ہے ،ایک آدھ افسر نہیں بلکہ تقریباً تمام تفتیشی افسران یکساں غلطیاں کرتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ وہ مقدمات کی فائلوں میں کمپیوٹرائزڈ ایف آئی آرز اور ہاتھ سے لکھی ایف آئی آرز کے درمیان واضح تضادات کا مشاہدہ کر رہی ہے ۔ عدالت نے پولیس کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم نے کمپیوٹرائزڈ ایف آئی آر لینا ہی بند کر دیا ہے کیونکہ اس میں حقائق تبدیل کیے جاتے ہیں، کمپیوٹرائزڈ کاپی میں جو کچھ ہوتا ہے وہ اصل ایف آئی آر میں نہیں ہوتا۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس کے آئی ٹی سیکشن میں اصلاحات ناگزیر ہو چکی ہیں، وہاں کام کرنے والے اہلکار بھی کئی سالوں سے پرانی سوچ کے ساتھ بیٹھے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں