ٹرمپ بھارت پر برس پڑے:بڑے پیمانےپر روسی تیل خرید کر اوپن مارکیٹ میں فروخت کر کے بھاری منافع کمایا جا رہا،یوکرینی عوام روسی جنگی مشینوں کی وجہ سے مر رہے ہیں،انڈیا پر ٹیرف میں نمایاں اضافہ کروں گا:امریکی صدر
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت پر برس پڑے اور روس سے بڑی مقدار میں تیل خریدنے اور اسے اوپن مارکیٹ میں دوبارہ فروخت کر کے۔۔۔
غیر معمولی منافع کمانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کو اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ روس کی جنگی مشین یوکرین میں کتنے انسانوں کی جانیں لے رہی ہے ، بھارت کی اس بے حسی اور منافع خوری کے ردعمل میں انڈیا پر ٹیرف میں نمایاں اضافہ کروں گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر اپنی پوسٹ میں سخت مو قف اپناتے ہوئے کہاکہ بھارت صرف روسی تیل خریدنے پر اکتفا نہیں کر رہا بلکہ اسے اوپن مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کر کے بڑی کمائی کر رہا ہے ، اور اس پورے عمل کے دوران بھارت کو یوکرین میں جاری انسانی المیے کی کوئی پروا نہیں،یوکرینی عوام روسی جنگی مشینوں کی وجہ سے مر رہے ہیں۔وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف سٹاف اور ٹرمپ کے بااثر مشیروں میں شامل سٹیفن ملر کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے بالکل واضح انداز میں کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر اس جنگ کو جاری رکھنے میں مدد دے ۔فاکس نیوز کے پروگرام سنڈے مارننگ فیوچرز میں گفتگو کرتے ہوئے سٹیفن ملر نے کہا کہ لوگ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ روسی تیل کی خریداری میں بھارت عملی طور پر چین کے برابر ہے ، یہ ایک حیران کن حقیقت ہے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ٹرمپ نے روس سے اسلحہ اور توانائی خریدنے کے باعث بھارت پر 25 فیصد تجارتی ٹیرف اور اضافی پینلٹی کا اعلان کیا تھا۔ جواب میں بھارت نے امریکا سے ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی تھی۔اس سے قبل ٹرمپ نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا اوراب انہوں نے انڈیا پر ٹیرف میں اضافے کا باقاعدہ اعلان کردیاہے ۔دوسری طرف بھارتی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکااور یورپی یونین روسی تیل کی خریداری پر بھارت کو ناجائز طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت اپنے قومی مفادات اور معاشی سلامتی کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روس سے تیل درآمد کرنا اس وقت شروع کیا جب روایتی سپلائیز یورپ کی طرف منتقل کر دی گئی تھیں، امریکا نے اس وقت خود بھارت کو روسی درآمدات کی ترغیب دی تاکہ عالمی توانائی مارکیٹ میں استحکام قائم رکھا جاسکے ۔ بھارت کی درآمدات کا مقصد عوام کو سستی توانائی فراہم کرنا ہے ، یہ عالمی مارکیٹ کی صورتحال کے باعث ایک مجبوری ہے لیکن جو ممالک بھارت پر تنقید کر رہے ہیں وہ خود روس سے تجارت کر رہے ہیں۔ یورپی یونین نے 2024 میں روس کے ساتھ 67.5 ارب یورو کی اشیا ئکی دو طرفہ تجارت کی ،جبکہ 2023 میں خدمات کی مد میں 17.2 ارب یورو کی تجارت ہوئی۔ اس کے مقابلے میں بھارت کی روس کے ساتھ تجارت کہیں کم ہے ، یورپی ممالک نے 2024 میں روس سے 1 کروڑ 65 لاکھ ٹن قدرتی گیس درآمد کی جو 2022 کے ریکارڈ 1 کروڑ 52 لاکھ ٹن سے بھی زیادہ ہے ۔
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں) نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے ،دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ایک دوسرے کو موجودہ علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ۔ دونوں فریقوں نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون اور روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ترجمان دفتر خارجہکی جانب سے جاری بیا ن کے مطابق اسحاق ڈار اور مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے دوران دوطرفہ تعلقات ، علاقائی امور اوربین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال ہوا ۔واضح رہے کہ 25 جولائی کو نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے واشنگٹن ڈی سی میں اہم ملاقات ہوئی تھی، جس میں تجارتی و اقتصادی روابط کے فروغ، سرمایہ کاری، زراعت سمیت اہم شعبہ جات میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
تین سالوں میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان اس طرح کی پہلی ملاقات کو پاکستان اور امریکا کے درمیان سفارت کاری میں ایک پیش رفت قرار دیا گیا۔ ملاقات میں اسحاق ڈار نے زور دیا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرایا جانا چاہئے جبکہ سیکرٹری روبیو نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو تسلیم کیا اور اسلام آباد کی علاقائی استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کو تعمیری قرار دیا۔بعدازاں 29جولائی کو اسحاق ڈار نے مارکوروبیوسے ٹیلیفونک رابطہ کرکے اہم امور پربات چیت کی اور گزشتہ روز واشنگٹن میں ملاقات کے بعد دوسری مرتبہ ٹیلیفون پر رابطہ کرکے باہمی دلچسپی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔