پاکستانیوں کیلئے بہتر روزگار پر پیشرفت، مختلف ممالک سے معاہدے
عراق، اٹلی، بیلاروس سے معاہدوں پر دستخط، دیگر ممالک کے ساتھ ایم او یوز زیر غور مفاہمتی یادداشتیں کلیئرنس، منظوری یا مذاکرات کے مختلف مراحل میں ہیں:دستاویزات
اسلام آباد (اپنے رپورٹر سے )پاکستان نے ہنرمند اور نیم ہنرمند پاکستانیوں کے بہتر روزگار کیلئے مختلف ممالک سے بین الاقوامی مزدور تعاون کا فریم ورک مضبوط بنانے میں پیشرفت کی اور اب تک تین اہم مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے جبکہ دیگر ممالک کے ساتھ ایم او یوز زیر غور ہیں جن میں یورپ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ممالک شامل ہیں۔ پاکستان اور عراق کے مابین افرادی قوت کے تبادلے اور محنت کشوں کے تعاون سے متعلقمفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ۔ اٹلی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت مزدوروں کی ہجرت، روانگی سے قبل تربیت، فلاحی اقدامات، زبان و مہارتوں کے فروغ اور ہنرمند و نیم ہنرمند پاکستانیوں کیلئے اطالوی لیبر مارکیٹ تک رسائی فراہم کرتی ہے ، مشترکہ ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس آئندہ ماہ متوقع ہے ۔ بیلاروس کے ساتھ محنت و روزگار کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت کو حتمی شکل دی گئی۔ دیگر مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کیلئے پیشرفت پراسس، کلیئرنس، منظوری یا مذاکرات کے مختلف مراحل میں ہے ۔ ان میں بیلجیئم، بوسنیا و ہرزیگووینا، ڈنمارک، جرمنی، یونان، کویت، لبنان، لیبیا، عمان، پرتگال، قطر، رومانیہ، روس، سپین اور ترکی شامل ہیں۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق متعدد مفاہمتی یادداشتیں وزارت خارجہ کے ذریعے بھی زیر عمل ہیں جن میں کرغزستان، ہنگری، قبرص، ترکمانستان، تھائی لینڈ، نیدرلینڈز، آسٹریا، فرانس، چیک ریپبلک، بلغاریہ اور ماریشس شامل ہیں۔ پاکستان سے ہر سال کم و بیش ساڑھے چار لاکھ محنت کش سعودی عرب بھیجے جاتے ہیں۔