قومی اسمبلی میں حکومت اور اتحادی پیپلزپارٹی آمنے سامنے

قومی اسمبلی میں حکومت اور اتحادی پیپلزپارٹی آمنے سامنے

ارکان نے تند و تیز جملوں کے نشتر چلا ئے ، پی ٹی آئی والے لطف اندوز ہوتے رہے حکومت نے پی پی کے ایجنڈے کو ناکام بنا یا،سیاسی اکھاڑ پچھاڑ کے خطرات بڑھ گئے

اسلام آباد( اسلم لُڑکا/سہیل خان )قومی اسمبلی میں حکومت اور حکومتی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی آمنے سامنے ، ایک دوسرے پر تند و تیز جملوں کے نشتر چلاتے رہے ، پیپلزپارٹی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر سازش کے ذریعے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کروایا تاکہ خاتون اول اور رکن اسمبلی آصفہ بھٹو کا توجہ دلائو نوٹس ایوان میں پیش نہ ہوسکے اور حکومت نے جواب دینے کے بجائے راہ فرار ہی میں اپنی افایت سمجھی ، دوسری جانب اچانک اجلاس ختم کرنے پر جب پیپلزپارٹی نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور حکومت پر خوب برسی تو پی ٹی آئی کے ارکان حکومت اور پیپلز پارٹی کو آمنے سامنے دیکھ کر خوب لطف اندوز ہوتی رہے ۔ حکومت نے پیپلز پارٹی کے ایجنڈے کو ناکام بنا دیا اس عمل سے سیاسی اکھاڑ پچھاڑ کے خطرات بڑھ گئے ۔ کورم پورا ہونے کے باوجود اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا تو پیپلز پارٹی کے اراکین نے خاتون اول آصفہ بھٹو سے ایوان کے اندر ہی مشاور ت کی جس کے بعد پیپلز پارٹی کی تر جمان شازیہ مری نے ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کردی ۔حیران کن طور پر پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے بھی پی پی پی کا ایجنڈا نظر انداز کرے پر کورم، کورم کے نعرے لگادیئے ۔قومی اسمبلی کا اجلاس بغیر کسی اہم کارروائی کے حکومتی اتحادیوں کے درمیان اختلافات کی نذرہو گیا۔ایوان میں جے یو آئی خاموش تماشائی بنی رہی اور کسی بھی مرحلہ پر اپوزیش کا ساتھ نہ دیا ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں