مودی ہمارے فیلڈ مارشل کا نام سن کر چھپ جاتا ہے، ملک کو سیاسی، معاشی بحران کا سامنا، مفاہمت کا بادشاہ صرف زرداری : بلاول، ہمارا چیف دشمن کو ناکوں چنے چبوا دے گا : صدر زرداری

مودی ہمارے فیلڈ مارشل کا نام سن کر چھپ جاتا ہے، ملک کو سیاسی، معاشی بحران کا سامنا، مفاہمت کا بادشاہ صرف زرداری : بلاول، ہمارا چیف دشمن کو ناکوں چنے چبوا دے گا : صدر زرداری

مزید جہاز گراسکتے تھے لیکن ہم نے رحم کیا،بھارت پاکستانی قیادت والا دل گردہ کیسے لائے گا،مودی جان گیا پاکستان مذاق نہیں ،ایک بیوقوف نے 4سال میں دنیا بھر سے ہمارے تعلقات خراب کئے ملک کو درپیش معاشی مشکلات وقتی ،آہستہ آہستہ کم ہو رہیں،اب عالمی سطح پرپاکستان کی ساکھ بہتر ہو گئی ،سفارتی کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں،دھرتی ماں کو ضرورت پڑی تو جان لڑا دینگے :صدر مملکت شہباز شریف ہماری بات سنتے ،صوبے ایف بی آر سے بہتر ٹیکس اکٹھا کر سکتے ، مزید ذمہ داریاں دیں،بحران سے نکلنے کیلئے استحکام ناگزیر، سیاسی انتہا پسندی چھوڑنا ہوگی: چیئرمین پی پی ،بینظیر کی برسی پر خطاب

 نو ڈیرو، گڑھی خدا بخش (نمائندہ دنیا، مانیٹرنگ ڈیسک)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا بھارت کے مزید جہاز گراسکتے تھے لیکن ہم نے تھوڑا رحم کیا، اگرکسی نے پھر سے جنگ مسلط کی تو ہم تیار ہیں،خود کو دنیا کی بڑی معیشت کہتے ہو تم چار دن جنگ نہیں کرسکے، تم وہ دل گردہ کہاں سے لاؤ گے جو ہمارے فوجی سربراہ کا ہے ، ہمار ا چیف دشمن کو ناکوں چنے چبوا دیگا ۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا مودی ہمارے فیلڈ مارشل کا نام سن کر چھپ جاتا ہے ،ملک کو سیاسی ،معاشی بحران کا سامنا ہے ،ایک شخص ہے جو پاکستان کو سیاسی تقسیم سے نکال سکتا ہے اور وہ مفاہمت کا بادشاہ ہے وہ ایک ہی شخص آصف زرداری ہیں۔وہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 18ویں برسی کے موقع پر گڑھی خدابخش بھٹو میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔صدر زرداری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنوں نے ہمیشہ قربانیوں کی سیاست کی ہے اور آج بھی اگر وطن عزیز کو کسی خطرے کا سامنا ہوا تو کارکن میدان میں سب سے آگے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا پاکستان امن پسند ملک ہے ، جنگ کا خواہاں نہیں، لیکن اگر کسی نے ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ملکی دفاعی اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افواج بالخصوص پاک فضائیہ نے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے ۔ انہوں نے کہا ملکی دفاع مضبوط ہوگا تو ہی دشمن پاکستان کی طرف دیکھنے کی جرأت نہیں کرے گا، پاکستان کو درپیش معاشی مشکلات وقتی ہیں اور آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہیں، سابقہ حکومت کے چند برسوں میں عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچا، تاہم موجودہ قیادت نے دنیا بھر میں ملک کا وقار بحال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا شہید بینظیر بھٹو نے ہمیشہ جمہوریت، عوام اور ملک کے لیے قربانیاں دیں اور آج بھی پیپلز پارٹی انہی کے نظرئیے پر قائم ہے ، پیپلز پارٹی اور بھٹو خاندان کے وارث ملک کے دفاع اور استحکام کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ میں ہم بھارت کے مزید جہاز گراسکتے تھے لیکن ہم نے تھوڑا رحم کیا، اگرکسی نے پھر سے جنگ مسلط کی تو ہم تیار ہیں،مودی جان گیا پاکستان مذاق نہیں ۔

آصف زرداری کا کہنا تھا پاکستان کھپے کا نعرہ بی بی کا ہی نعرہ تھا۔انہوں نے کہا مودی کو پتا چل گیا کہ ہم پاکستان کا دفاع کرنا جانتے ہیں، بھارت شکر کرے ہم نے لحاظ کیا ورنہ ان کے تمام جہاز گراسکتے تھے ، کسی نے ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو یاد رکھے یہاں زرداری ،پیپلزپارٹی اور جیالے موجود ہیں۔ان کا کہنا ہم نے ایسا چیف بنایا جس نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، بھارت کو پتہ چل گیا ہے ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں،بھول جاؤ روٹی ہوگی گولی ہوگی، ہم گولیاں ماریں گے ، تم خود کو دنیا کی بڑی معیشت کہتے ہو چار دن جنگ نہیں کرسکے ، بھارت بڑی طاقت ہے لیکن بھارت پاکستان کے صدر، وزیراعظم، آرمی چیف والا دل گردہ کہاں سے لائے گا؟ ۔انہوں نے کہا میں نے اپنے ورکرز کو کہا تم بچ کر رہو میں اکیلا ان کا مقابلہ کروں گا، میرے ملٹری سیکرٹری نے کہا سر جنگ شروع ہوگئی ہے ، بنکر میں چلیں، میں نے اپنے ملٹری سیکرٹری سے کہا ہم میدان میں مرتے ہیں، ہم تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا ہم لڑنا نہیں چاہتے لیکن جو بھی ہاتھ ہماری طرف بڑھے گا جواب دیں گے ، کوئی ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا تو یاد رکھے ہمارا چیف ان کو ناکوں چنے چبوادے گا، دھرتی ماں کو جب بھی ضرورت پڑی، ہم تن، من، دھن لگانے سے گریز نہیں کریں گے ۔ ان کا کہنا تھا ایک بیوقوف آدمی نے 4 سال میں دنیا بھر سے ہمارے تعلقات خراب کیے ۔

جلسے سے خطاب میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مئی میں ہونے والی شکست کو بھارت ابھی تک ہضم نہیں کرپارہا، اب تو مودی ہمارے فیلڈ مارشل کا نام سن کر چھپ جاتا ہے ، ایک سال کے دوران بڑی کامیابی یہ ہے کہ فوج اور قوم نے بھارت کو جنگ کے میدان میں شکست دی، جنگ میں فتح پورے پاکستان کی جیت ہے ، اس کے بعد ہمیں دنیا بھر میں مقبولیت ملی، جنگ میں جیت گڑھی خدا بخش کی قربانیوں کے بغیر ممکن نہیں تھی کیونکہ پاکستان انہی قربانیوں کی وجہ سے ایٹمی قوت بنا۔ پی پی چیئرمین نے کہا بھارت اب تک اپنی شکست ہضم نہیں کرسکا، شکست کے بعد مودی کسی بھی عالمی فورمز پر نہیں جارہا جبکہ ماضی میں وہ ان پلیٹ فارمز پر جاکر پاکستان کو بدنام کرتا تھا، یہ ہماری افواج اور عوام کی بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا پارلیمان نے اس سال 27ویں آئینی ترمیم بھی منظور کی،27ویں ترمیم میں متنازع تجاویز کو ہم نے مسترد کیا جو ہماری بڑی کامیابی ہے ، سیاسی میدان میں پیپلز پارٹی نے صوبوں کے حقوق کا تحفظ کیا ،آئینی عدالت کاقیام شہید بے نظیر بھٹو کا وعدہ تھا،آئینی عدالت میں تمام صوبوں سے برابری کی نمائندگی ہوگی، پیپلز پارٹی وفاق پرست سیاسی جماعت ہے ،شہیدبے نظیر بھٹو چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں،پیپلز پارٹی ہمیشہ چاروں صوبوں اور وفاق کے بارے میں سنجیدگی کیساتھ سیاست کرتی ہے ،سمجھتے ہیں وفاق کے مسائل ہمارے مسائل، وفاق کی پریشانیاں ہماری پریشانیاں ہیں،ہم بھی چاہتے ہیں وفاق کی پریشانیاں دور ہوں اور بحیثیت محب وطن پاکستانی میں چاہوں گا کہ وفاق کی پریشانی دور کروں، پیپلز پارٹی ملک کیخلاف ہر سازش ناکام بنائے گی،ہمارے پاس ہی عوام کو مشکلات سے نکالنے کی صلاحیت ہے ۔

بلاول نے کہا پیپلزپارٹی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے غریبوں کی مدد کررہی ہے ، اس کے علاوہ ہم لاکھوں عوام کو مفت گھر بنا کر دے رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے پاس ہی وہ منشور ہے جس پر عمل کرکے عوام کو مشکلات سے نکالا جا سکتا ہے ، سندھ میں صحت کا بہترین نظام ہے جہاں مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے ۔انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی تعریف کرتے ہوئے کہا وہ ہماری بات سنتے ہیں اور ہماری تجویز پر ہی ملک میں زرعی ایمرجنسی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا آصف زرداری ہی ملک کو سیاسی بحران سے نکال سکتے ہیں، کیوں کہ وہ مفاہمت کے بادشاہ ہیں۔ انہوں نے کہا وفاق صوبوں سے اختیارات لینے کے بجائے مزید ذمہ داریاں دے تاکہ ہم مل کر مسائل حل کر سکیں، ہمیں مل کر ملکی مسائل کو حل کرنا ہوگا تاکہ ہمارے عوام مسائل سے نکل سکیں، صوبے ایف بی آر سے بہتر ٹیکس اکٹھا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا میں اپنے عوام کو سمجھاتا ہوں کہ ملک معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، لیکن لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں اس معاشی ترقی کا فائدہ ہمیں کیوں نہیں ہو رہا؟، وفاقی حکومت کو تجویز دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے جان چھڑا کر یہ ذمہ داری صوبوں کے حوالے کی جائے ۔

بلاول نے کہا ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے سیاسی استحکام اور مفاہمت ناگزیر ہے ، کیونکہ سیاسی اور معاشی بحران ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا آخری پیغام مفاہمت تھا اور آج ملک کو اسی سوچ کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت، اٹھارہویں ترمیم اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے عوامی خدمت کو اپنا سیاسی نصب العین بنایا، شہید ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کی قربانیوں کی بدولت آج جمہوریت کا تسلسل ممکن ہوا۔ بلاول کا کہنا تھا سیاسی انتہا پسندی، اداروں پر حملے اور تشدد کسی بھی صورت سیاست کا حصہ نہیں ہو سکتے ، پیپلز پارٹی نے سخت ترین حالات، نیب مقدمات اور سیاسی انتقام کے باوجود ہمیشہ سیاست کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کی، اگر پیپلز پارٹی بھی انتقام کی سیاست کرتی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا، آج کی سیاسی تقسیم نے جمہوریت، معیشت اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے ، دہشت گردی اور سرحدی چیلنجز کا مؤثر مقابلہ اسی وقت ممکن ہے جب تمام سیاسی قوتیں ذمہ دار سیاست کریں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام سیاسی جماعتیں ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک اور عوام کے لیے کردار ادا کریں گی تاکہ پاکستان کو دوبارہ متحد، مضبوط اور خوشحال بنایا جا سکے ۔ بلاول کا کہنا تھا سیاسی بحران سے نکلنے کے لیے آج نہیں تو کل مفاہمت کی ضرورت ہو گی، مفاہمت کو کامیاب بنانے کے لیے سیاسی انتہا پسندی کوچھوڑنا پڑے گا.9 مئی جیسے حملے ، اداروں کو گالیاں دینا یہ سیاسی دائرے میں نہیں ہوتے ۔ انہوں نے تجویز دی کہ سیاست کو واپس سیاست کے دائرے میں لانا ہو گا، حکومتی جماعتوں کوبھی ملکی مفاد میں سوچنا چاہئے ۔ جلسے میں آزاد کشمیرکے وزیر اعظم ، سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ، پیپلز پارٹی کی مرکزی و صوبائی قیادت اور دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ وفاقی وزیر محسن نقوی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں