فٹ بال ہیروز کی دنیا
دبنگ ریفری احمد جان جنہیں کبھی کوئی مرعوب نہ کرسکا
احمد جان 23 مارچ 1952کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ سوات سے تعلق رکھنے والے نادر خان کی ایک بیٹی اور سات بیٹوں میں احمد جان اوّل نمبر پر ہیں۔ سٹی بوائز سیکنڈری اسکول بالمقابل سندھ مدرسہ سے میٹرک کیا۔ 1968میں مکران اسپورٹس اولڈ گولیمار سے بحیثیت گول کیپر اپنے فٹبال کیرئیر کا آغاز کیا بعد ازاں ینگ کلاکوٹ، سندھ پولیس، پی ڈبلیو ڈی میں بھی کھیلے تاہم جب انہوں نے کے ایم سی میں شمولیت اختیار کی تو یہیں کے ہو کر رہ گئے۔ 1971میں جب نیشنل چیمپئن شپ ملتان میں کھیلی گئی تو احمد جان سندھ ٹیم کے رکن تھے۔ 1972میں وہ پسند و ناپسند کی بھینٹ چڑھ گئے اور دوبارہ کبھی ٹرائیلز میں شرکت نہیں کی۔ استاد نبی بخش، بہادر خان، جان محمد،کیپٹن امین کی ریفرنگ دیکھ کر احمد جان کو خود بھی میچ کھلانے کا شوق پیدا ہوا اور مذکورہ حضرات نے ان کی ریفرنگ میں حوصلہ افزائی بھی کی۔1984میں نیشنل کھلاڑی ہونے کی حیثیت سے دبنگ احمد جان کو براہ راست نیشنل ریفری کا کارڈ جاری کردیا گیا اور پھر 1992 تک کالی وردی پہنی اور بڑے رعب و دبدبے کے ساتھ میچ سپروائز کئے۔ نہ کبھی کسی آفیشل اور نہ ہی کسی کھلاڑی سے مرعوب ہوئے۔ احمد جان 1994میں فیفا ریفری کی فہرست میں شامل ہوئے اور دہلی میں ایک ریفریشر کورس کے دوران فٹنس ٹیسٹ پاس کیا۔ بعدازاں عوامی جمہوریہ چین، کمبوڈیا، سنگا پور ، مالدیپ اور بھارت میں انٹرنیشنل میچز کھلائے۔ جن کی تعداد 13ہے۔ پاکستان کے ریکارڈ یافتہ فیفا ریفری قاضی آصف ان کے آئیڈیل ریفری ہیں۔ احمد جان نے ہمیشہ اپنی فٹنس پر توجہ مرکوز رکھی کیونکہ فٹ ریفری ہی میچ کو بہترین انداز میں کنٹرل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔