طوطے درختوں سے اپنی چھریاں اور کانٹے خود بناسکتے ہیں
جنگل میں پائے جانے والے خاص قسم کے بڑے طوطے یا کوکاٹو پھلوں کا مغز کھانے کیلئے درختوں کے تنکوں سے خاص اوزار بناتے ہیں
ویانا(نیٹ نیوز)اس طرح پرندوں میں یہ دوسرا اہم جانور ہے جو اپنا کٹلری سیٹ خود تیار کرسکتا ہے ۔انڈونیشیا کے دوردراز تانمبنر جزائر میں تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے دو طوطوں کا مشاہدہ کیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ سمندری آم نامی ایک پھل سے مغز نکالنے کیلئے دونوں نے درخت کے تنکوں کو کامیابی سے استعمال کیا۔ ماہرین نے تین مختلف اوزار دیکھے ۔ طوطے نے لکڑی کا مضبوط سلاخ نما باریک ٹکڑا لیا جس سے اس نے پھل کھولا۔ اب اس نے ایک اور قدرے نفیس آلہ تھاما جسے بطور چمچہ استعمال کرتے ہوئے اندر موجود بیج نکال کر مزے سے کھانے لگا۔ ماہرین نے دیکھا کہ پرندے نے ایک کھانے کے دوران اوسطاً آٹھ آوزار استعمال کئے کیونکہ ناکارہ ہونے پر وہ اپنے کٹلری سیٹ سے دوسرا آلہ نکال لیا کرتا تھا۔