خلا میں جسم سے فی سیکنڈ 30 لاکھ سرخ خلیے تباہ ہوتے ہیں

 خلا میں جسم سے فی سیکنڈ 30 لاکھ سرخ خلیے تباہ ہوتے ہیں

اوٹاوا (نیٹ نیوز)ماہرین نے حالیہ تحقیق میں یہ انکشاف کیا ہے کہ خلا میں انسانی جسم فی سیکنڈ 30 لاکھ سرخ خلیوں کی تباہی سے وہ خون کی شدید کمی (اینیمیا ) کا شکار ہوجاتا ہے یہ انکشاف کینیڈا کی اوٹاوا یونیورسٹی میں ہونے والی حالیہ تحقیق میں کیا گیا ہے ۔

کینیڈا کے خلائی مرکز میں 14 خلانوردوں پر ہونے والی ریسرچ کے مطابق زمین پر ہمارا جسم فی سیکنڈ 20 لاکھ خون کے خلیات کو بناتا اور تباہ کرتا ہے لیکن خلا میں 6 ماہ تک رہنے والے خلانوردوں کے جسم میں یہ عمل 30 لاکھ فی سیکنڈ تک پہنچ جاتا ہے ۔طبی ماہرین کے مطابق خلابازوں میں سرخ خلیات کی اس تباہی کو ہیمولائسز کہا جاتا ہے جو کہ اینیمیا کی ہی ایک قسم ہے ۔تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ٹروڈل کا مزید کہنا ہے کہ اینیمیا خلا میں جانے والوں کو لاحق بنیادی اثر ہے تاہم جس طرح زمین پر ہمارا جسم اتنے ہی خلیات دوبارہ بنادیتا ہے یہی عمل خلا میں خلانوردوں کے ساتھ ہوتا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں