مریخی پتھر پر تحقیق نے سیاروں کی تشکیل پر سوالات اٹھا دئیے

مریخی پتھر پر تحقیق نے سیاروں کی تشکیل پر سوالات اٹھا دئیے

فرانس(نیٹ نیوز)زمین تک پہنچنے والے ایک مریخی پتھر پر تحقیق سے خود مریخ کی تشکیل، ارتقا اور دیگر پتھریلے سیاروں کے متعلق مفروضہ نظریات پر سوال اٹھے ہیں۔

ہمارے نظامِ شمسی میں سورج کے قریب موجود سیارے مثلاً عطارد، زہرہ، زمین اور مریخ قدرے پتھریلے اور ٹھوس ہیں جبکہ اس کے پیچھے والے سیارے گیسوں پر مشتمل ہیں اور ان دونوں کے ارتقا کے اپنے اپنے مروجہ نظریات ہیں۔ جامعہ کیلیفورنیا کے پروفیسر سیندرائن پائرن اور ان کے ساتھیوں کیمطابق نظامِ شمسی کے اولین دور کے واقعات کو جس طرح مرحلہ وار بیان کیا جاتا ہے ان کا دورانیہ یا تو غلط ہے یا پھر کوئی خامی ہے ۔ چونکہ مریخ صرف 40 لاکھ برس میں تشکیل پا گیا تھا اور وہاں کرپٹون گیسوں کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ مریخ نے نیبولہ مراحل کے دوران ہی اسے حاصل کیا تھا۔ اس سے خود مریخ کی تشکیل اور اس کے ادوار کی طوالت پر سوالات اٹھتے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں