سوچ کو مثبت رکھنے سے دمہ کی علامات میں بہتری ممکن
میڈرڈ(نیٹ نیوز)اگر آپ دمہ جیسے تکلیف دہ مرض کی شدت میں کمی لانا چاہتے ہیں تو مثبت طرز فکر کو اپنانے کی کوشش کریں۔
یہ بات اٹلی میں ہونے والی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ کیتھولک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دمہ کے مریض کی مثبت یا مایوس سوچ مرض کی علامات پر اثرانداز ہوتی ہے ۔تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جو مریض توقع کرتے ہیں کہ ان کا دمہ اور صحت بدتر ہو جائے گی، انہیں وقت گزرنے کے ساتھ علامات کی سنگین شدت کا سامنا ہوتا ہے ۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ منفی طرز فکر سے پھیپھڑوں کے حقیقی افعال میں نمایاں کمی آتی ہے ۔اس کے مقابلے میں مثبت سوچ رکھنے والے میں دمہ کا مرض سست روی سے بڑھتا ہے ۔ منفی سوچ کے ساتھ آپ ادویات کا استعمال بھی مناسب طریقے سے نہیں کرتے یا ڈاکٹروں کے مشوروں کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔