سرکاری ریٹ مقرر نہ ہونے پر مچھلی مہنگے داموں فروخت ، شہری خریداری سے قاصر

 سرکاری ریٹ مقرر نہ ہونے پر مچھلی مہنگے داموں فروخت ، شہری خریداری سے قاصر

منڈی میں رہومچھلی 500روپے ، گلفام 600، تھیلہ650، گراس 750،شنگھاری 1600اور تلاپیہ مچھلی 700روپے فی کلو فروخت ہو رہی ،پرائس کنٹرول مجسٹریٹس بے بس

فیصل آباد (ذوالقرنین طاہر سے )مچھلی کی سرکاری سطح پر قیمتوں کا تعین نہ ہونے پر قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں، مچھلی کو چکن، مٹن اور بیف کی طرح مارکیٹ کمیٹی کی ریٹ لسٹ میں شامل نہ کئے جانے پر قیمتوں پر قابو پایا جا سکا اور نہ ہی کسی قسم کی مؤثر کارروائی ممکن ہو سکی۔ مچھلی کی قیمتیں چیک کرنا بھی پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے ۔دسمبر ختم ہونے کو آ گیا مگر مچھلی منڈی میں قیمتیں کم نہ ہو سکیں۔ تفصیلات کے مطابق سیلاب کے بعد مچھلی کی قیمتوں میں ہونے والا اضافہ تاحال برقرار ہے ۔ مچھلی منڈی میں انواع و اقسام کی مچھلیوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں تاہم خریدار منڈی میں قیمتیں سن کر پریشان ہو جاتے ہیں۔اس وقت منڈی میں ایک سے ڈیڑھ کلو وزن والی رہومچھلی 500 روپے فی کلو، گلفام 600، تھیلہ 650، گراس 750، ملہی 850، سوھل 2100، شنگھاری 1600 اور تلاپیہ مچھلی 700 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے جبکہ درآمدی مچھلی پنگش 1650 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی۔

سمندری مچھلیوں میں پاپلیٹ فی کلو 3000 روپے ، مشکا 2200، ڈانگری 1400 اور جھینگا 2200 روپے میں فروخت ہو رہی ۔گزشتہ برس ڈیڑھ کلو وزن والی رہو 350 روپے کلو، گلفام 400، تھیلہ 450، گراس 550، ملہی 600، سوھ ل 1800، شنگھاری 1200، تلاپیہ 550، پنگش 1200، پاپلیٹ 2400، مشکا 1900، ڈانگری 1200 اور جھینگا 1700 روپے کلو تک فروخت ہوتا رہا۔قیمتوں میں اضافے سے خریداری میں واضح کمی آئی ہے ۔ آڑھتیوں کا کہنا ہے کہ رواں برس سردی کی شدت گزشتہ سال کے مقابلے میں کم رہنے سے مچھلی کی مانگ بھی متاثر ہوئی ہے ۔ منڈی میں درجنوں اقسام کی مچھلیوں میں سب سے سستی مچھلی 350 روپے جبکہ سب سے مہنگی 3 ہزار روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے ۔خریداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ مچھلی بھی چکن، مٹن اور بیف کی طرح بنیادی ضرورت ہے ، اس کی قیمت بھی سرکاری سطح پر مقرر کرکے ریٹ لسٹ جاری کی جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں