غیر قانونی فروخت پر قابوپانے کیلئے ادویات کی ڈیجیٹلائزیشن

 غیر قانونی فروخت پر قابوپانے کیلئے ادویات کی ڈیجیٹلائزیشن

جے پی ایم سی میں مسائل کے حل کیلئے پیرامیڈیکل اسٹاف کی بھرتی کی جائیگی رواں سال آٹھ اسپتالوں کو فنکشنل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ،عذرا پیچوہو

کراچی(آئی این پی)صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی غیرقانونی فروخت روکنے کے لیے ادویات کو ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے ۔ سول اسپتال کراچی میں ڈیجٹلائزیشن سسٹم کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے ذریعے دواؤں کو آسانی سے ٹریس کیا جا سکے گا۔انہوں نے بتایا کہ پی پی ایچ آئی کو مزید 150 صحت کی سہولیات دی جا رہی ہیں جس سے صوبے میں پرائمری ہیلتھ کیئر کا نظام مزید مضبوط ہوا ہے ۔ دور دراز علاقوں میں عملے کی کمی کے مسائل کے پیش نظر حکومت کمپنی کے ذریعے اسٹاف کو ہائر اور فائر کرنے کا نظام متعارف کروا رہی ہے ۔ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے صوبے میں وبائی و متعدی امراض کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ سندھ بھر میں کتے کے کاٹنے کے 2 لاکھ 84 ہزار 138 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ کراچی سے خسرہ کے 1 ہزار 600 مریض سامنے آئے ہیں جبکہ سندھ بھر میں خسرہ میں مبتلا بچوں کی تعداد 3 ہزار 180 ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کراچی میں بیکٹیریل انفیکشن خناق کے 121 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ منکی پاکس کے 4، نگلیریا اور کانگو وائرس کے مجموعی طور پر 7 کیسز سامنے آئے ہیں، اسی طرح ایچ ون این ون کے 151، کووڈ-19 کے 327 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔وزیر صحت نے اعلان کیا کہ جے پی ایم سی میں درپیش مسائل کے حل کے لیے پیرامیڈیکل اسٹاف کی بھرتی کی جائے گی، جبکہ رواں سال آٹھ اسپتالوں کو فنکشنل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں