سیاستدانوں کے روپ میں انتشار پسند اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے مذاکرات کے اہل نہیں:وزیراعظم:عمران خان کیخلاف مقدمہ فوجی عدالت میں چلے گا:وزیر داخلہ

سیاستدانوں  کے  روپ  میں  انتشار  پسند  اور  جلاؤ  گھیراؤ  کرنے  والے  مذاکرات  کے  اہل  نہیں:وزیراعظم:عمران  خان  کیخلاف  مقدمہ  فوجی  عدالت میں  چلے  گا:وزیر داخلہ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اعلان کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر بالکل فوجی عدالت میں مقدمہ چلے گا، وہی سارے جلاؤ گھیراؤ کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ ٹی وی چینلز سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا عمران خان نے جو فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا پروگرام بنایا اور اس پر عمل کروایا۔

میری سمجھ کے مطابق یہ بالکل ملٹری کورٹ کا کیس بنتا ہے ۔رانا ثنااللہ نے کہا اس  سارے فساد کا تخلیق کار خود عمران خان ہے ، اگر وہ ملزم نہیں ہے تو اور کون ہے ۔ان کا کہنا تھا اس کے ثبوت موجود ہیں یہ دستاویزی شکل میں بھی ہیں، ٹویٹس پر بھی ہیں، وہ پیغام دیتے رہے ہیں ہر جگہ سے یہ چیز ملتی ہے ،گرفتاری سے پہلے یہ سارا کچھ وہ طے کر کے گئے تھے کہ کس نے کیا کرنا ہے اور کہاں کرنا ہے ، سٹریٹجی کیا ہوگی، کس کی کس جگہ ڈیوٹی ہوگی ۔ عمران خان ہی سارے جلاؤ گھیراؤ کے ماسٹر مائنڈ ہیں، یہ توجیہہ بنتی ہی نہیں کہ عمران خان تو جیل میں تھے ۔ان کا کہنا تھا ساری منصوبہ بندی اور تیاری عمران خان کی گرفتاری سے پہلے کی تھی ۔ انہوں نے کہا انہوں نے جو نعرہ لگایا تھا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے ، اس کے اوپر انہوں نے جو پیش بندی، منصوبہ بندی اور تیاری کی تھی وہ ساری عمران خان کے حکم پر تھی اور اس نے یہ سارا کروایا۔رانا ثنااللہ سے سوال کیا گیا کیا عمران خان کے خلاف کارروائی فوجی عدالت میں ہوگی توانہوں نے جواب دیا جی بالکل، کیوں نہیں چلے گا، جو انہوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا پروگرام بنایا اور اس پر عمل کروایا تو یہ میری سمجھ کے مطابق یہ بالکل فوجی عدالت کا کیس ہے ۔

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،سیا سی رپورٹر، اے پی پی،دنیا نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے مکالمہ جمہوری عمل کا حصہ ہے ، اسی کی بدولت جمہوریت مستحکم ہوتی ہے تا ہم سیاستدانوں کی آڑ میں ریاست کی علامتوں پر حملہ آور ہونے والوں کا ان کی متشدد کارروائیوں پر محاسبہ ہونا چاہئے ۔ منگل کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا ایک میز پر بیٹھ کر اتفاق رائے سے سیاسی اور آئینی پیشرفت ممکن ہوتی ہے تاہم  سیاستدانوں کے روپ میں انتشار پسند اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے مذاکرات کے اہل نہیں ہیں۔ ایسے عناصر ریاست کی علامتوں پر حملہ کرتے ہیں ، ایسے عناصر کی متشدد کارروائیوں کا محاسبہ ہونا چاہئے ۔ وزیراعظم نے کہا ترقی یافتہ جمہوریتوں میں بھی ایسے عناصر کا محاسبہ کیا جاتا ہے ۔دریں اثناء وزیر اعظم کی زیر صدارت بجٹ تجاویز اور صنعتی شعبے سے مشاورت پر اجلاس ہوا جس میں ملک کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے صنعتکار اور سرمایہ کار وڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے ۔اجلاس میں وزارت تجارت اور وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے مختلف شعبوں کی طرف سے تجاویز پیش کی گئیں۔ صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں نے بھی ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔ وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ان تجاویز پر تفصیلی ورکنگ کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔شہباز شریف نے کہا آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور معیشت کی ترقی کو ترجیح دی جائے گی،صنعتی شعبے کی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات بھی بجٹ کا حصہ ہونگے ۔انہوں نے کہا میں بذات خود یقینی بناؤنگا کہ صنعتی شعبے سے تجاویز بجٹ کا حصہ بنائی جائیں،برآمدی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کے درمیان حائل تمام غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کیا جائے ۔ انہوں نے کہا گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ملک میں سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کو روکا ، اپنی حکومت بچانے کیلئے آئی ایم ایف معاہدہ توڑا جس کا خمیازہ عوام بالخصوص صنعتوں کو بھگتنا پڑا،قوموں کی زندگی میں مشکلات آتی ہیں، ہم سب مل کر اس معاشی مشکل سے بتدریج نکل رہے ہیں۔انہوں نے کہاگزشتہ ایک برس میں شرپسند عناصر نے کبھی لانگ تو کبھی شارٹ مارچ اور دھرنوں سے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔9 مئی کے واقعات نے نہ صرف ملک میں شر پھیلایا بلکہ پاکستان کو شدید معاشی نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا حکومت صنعتوں کو سستی توانائی فراہم کرکے انکی پیداواری لاگت مزید کم کرے گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں