سمگلنگ پر اہلکاروں کا کورٹ مارشل: جیل بھی بھیجا جائیگا، آرمی چیف نے واضح ہدایات دیدی ہیں، سمگلنگ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہورہی تھی: نگران وزیر داخلہ

سمگلنگ پر اہلکاروں کا کورٹ مارشل: جیل بھی بھیجا جائیگا، آرمی چیف نے واضح ہدایات دیدی ہیں، سمگلنگ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہورہی تھی: نگران وزیر داخلہ

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، اے پی پی، مانیٹرنگ ڈیسک، دنیا نیوز)نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ ملک بھر میں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف مربوط اور ٹیکنالوجی پر مبنی کارروائی کے شاندار نتائج نکلے ہیں۔

 سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث شخص چاہے جتنا بھی بااثر ہو اسے قانون کے کٹہرے میں لا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،جتنی بھی سمگلنگ ہوئی ہے ، یہ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہو رہی تھی، آرمی چیف نے واضح ہدایات دیدی ہیں سمگلنگ میں ملوث اہلکاروں کا کورٹ مارشل ہوگا بلکہ ان کو جیل بھی بھیجا جائے گا ۔ غیرقانونی کاروبار میں سیاستدانوں اور افسروں کے نام بھی شامل ہیں،تحقیقات میں کچھ نکلا تو سامنے لائیں گے ۔ الیکشن کمیشن کو انتخابات میں سکیورٹی سمیت ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیر داخلہ نے وزارت کی ایک ماہ کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا اور چینی ، کھاد کی سمگلنگ سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں۔

انہوں نے کہا افغان تجارت کے نام پر ٹریڈ کم اور سمگلنگ زیادہ ہو رہی تھی، اس سے ملکی معیشت کو شدید نقصان ہو رہا تھا۔سرفراز بگٹی نے سمگلنگ میں سکیورٹی ایجنسی کے ملوث ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا آپ کی یہ بات بہت حد تک درست ہے کہ اگر میں یہ کہہ دوں کہ (سکیورٹی ایجنسیز)ملوث ہی نہیں ہیں، تو یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ جتنی بھی سمگلنگ ہوئی ہے ، یہ کوئی اونٹوں پر نہیں ہوئی، سمگلنگ ٹرکوں پر ہو رہی تھی۔ انہوں نے کہا ایک اجلاس میں جس میں وہ خود بھی موجود تھے آرمی چیف نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ فوج کے جو لوگ بھی سمگلنگ میں ملوث ہوں گے ان کا کورٹ مارشل ہو گا بلکہ ان کو جیل بھی بھیجا جائے گا ۔فوج کے احتساب کا طریقہ کار کیونکہ پبلک نہیں ہوتا، اس لیے ہمارے علم میں نہیں آتا لیکن احتساب ہوتا ہے ، وہ ہم نے 9 مئی کے حوالے سے دیکھ لیا ہے ۔

انہوں نے کہا غیر قانونی سرگرمیوں بشمول سمگلنگ ، ذخیرہ اندوزی اور حوالہ ہنڈی کے خلاف وزیراعظم کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں،حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والوں کو کوئی جگہ نہیں ملے گی،غیرقانونی کام اور حوالہ ہنڈی پر اب ریاست سختی سے نمٹے گی، اس سلسلے میں صوبہ بلوچستان میں 10 مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جو کسٹم حکام، فرنٹیئر کور اور پولیس حکام پر مشتمل ہیں جن کو خصوصی طور پر کسٹم کے اختیارات دیئے گئے ہیں، اب ان چیک پوسٹ کی تعداد10 سے 14 کی جارہی ہے ، اسی طرز پر 14 مشترکہ چیک پوسٹیں صوبہ پنجاب ، 10 سندھ اور 7 خیبر پختو نخوا میں قائم کی جارہی ہیں ، اس سلسلے میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے سرحدی اضلاع کا چینی، یوریا اور گندم کا کوٹہ مقرر کر دیا ہے تا کہ اس کوٹہ سے اضافی مقدار کو مشترکہ چیک پوسٹوں کے ذریعے روکا جاسکے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا ایک مہینے کے دوران ہم نے گندم کی سمگلنگ روکی ہے اور ذخیرہ اندوزی روکنے کے لیے چھاپے مارے ہیں تقریباً ہم نے 2 ہزار 200 ٹن گندم برآمد کی ، اسی طرح 8 ہزار ٹن چینی برآمد کی گئی اس کے علاوہ یوریا 4 ہزار 300 میٹرک ٹن برآمد کی گئی ۔انہوں نے بتایا پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ وفاقی دارالحکومت کے پمپس تک پہنچ چکی تھی وہ بغیر چیکنگ کے کس طرح سے آرہی تھی اس پر بڑی حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ 10 ہزار 195 لٹر پی او ایل کی مقدار پکڑی گئی۔ان کا کہنا تھا اوگرا کے ساتھ مل کر میکانزم بنایا ہے کہ جتنے بھی پٹرول پمپس ہوں گے ، وہاں پر باقاعدگی کے ساتھ چھاپے مارے جائیں گے ، ان کو چیک کیا جائے گا، جو پٹرول پمپ اس طرح کی پریکٹس میں پکڑا گیا، غیر معیاری تیل بیچنے کی کوشش کی اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا ڈالر کی بڑی سمگلنگ ہو رہی تھی، آپ نے دیکھا کچھ اقدامات کرنے سے ڈالر بہت حد تک نیچے آیا، ڈالر کی اصل قیمت کے قریب قریب پہنچ گئے ہیں ۔ان کا کہنا تھا ڈالر کا انخلا ہو رہا تھا، اس کے خلاف بہت بڑی کارروائی شروع کی گئی ہے ، سی کیٹیگری کی ایکسچینج کمپنیز کو بند کر دیا گیا ہے ، اے اور بی کیٹیگری کی کمپنیز پر بھی نظر رکھی جارہی ہے ، جو بھی ڈالر کی سمگلنگ میں ملوث ہونگے ، ان کے خلاف سختی سے پیش آیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اب تک کی انسداد حوالہ ہنڈی کا رروائی کے نتیجہ میں 168 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں جس کے نتیجے میں 65 کروڑ 80 لاکھ روپے برآمد کئے گئے ۔انہوں نے کہاانسداد منشیات کے خلاف بھی مہم جاری ہے ، اس عرصہ کے دوران 43 میٹرک ٹن منشیات پکڑی گئی اور 252 مقدمات درج کئے گئے جن میں 246 گرفتاریاں ہوئیں ۔نگران وزیر داخلہ کا کہنا تھا تمام صوبوں کا فوڈ کے حوالے سے ایک ڈیٹا اکٹھا کیا ہے تاکہ پتا لگے خوراک کی کتنی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا ذمہ دار ایجنسیوں کی رپورٹ پر تمام صوبوں میں سمگلرز، ذخیرہ اندوزوں بشمول معاونین سرکاری و غیر سرکاری افراد کے خلاف تادیبی اقدامات کئے جا رہے ہیں ، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو بروئے کار لاتے ہوئے بنیادی اشیا خوردونوش کی نقل و حمل کو چیک کیا جا رہا ہے جس سے سمگلنگ میں کمی آئے گی، ایف بی آر نے تمام شوگر ملز کو اس نظام سے منسلک کرنا ہے ، 53 ملوں کو اس نظام سے منسلک کر دیا گیا ہے ، اس سے چینی کی سمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا انسداد منشیات مہم کے سلسلے میں نیشنل کاؤنٹر نارکوٹکس سنٹر قائم کیا جارہا ہے ،اس سے منشیات کی روک تھام کی کوششوں کو انٹیلی جنس معلومات کی روشنی میں جلد یکجا کیا جائے گا، منشیات کے کاروبار سے منسلک سمگلرز اور ملزموں کو بغیر کسی رعایت کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، اسی طرز پر ہر صوبے میں منشیات بحالی مراکز مرحلہ وار قائم کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا یوریا کی تقسیم کار کا انتظام بھی ٹیکنالوجی پر منتقل کردیا گیا ہے ، اسی طرح افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو کراچی پورٹ سے لے کر افغانستان تک مانیٹر کیا جائے گا تا کہ اس کے غلط استعمال کو روکا جائے اور ٹیکس چوری کا بھی سد باب کیا جا سکے ، ایف بی آر کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ زیر التوا سمگلنگ کے مقدمات کی پیروی کو یقینی بنائے اور منطقی انجام تک پہنچائے ۔ انہوں نے کہا نگران حکومت کی مدت اور مینڈیٹ محدود ہے ، روزمرہ کی خرابیوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث شخص چاہے جتنا بھی بااثر ہو اسے نہیں چھوڑیں گے ۔ انہوں نے کہا چیف سیکرٹری بلوچستان صوبہ میں سرکاری افسروں ،ملازمین اور سیاستدانوں کے سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہونے کے بارے میں انکوائری کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا مستونگ حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم اس سے پہلے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی کے جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں ان کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ اس میں ‘‘را’’ ملوث ہے ۔ انہوں نے کہا کسی کو نسل یا مذہب کی بنیاد پر پرتشدد راہ اختیار کرنے کا حق حاصل نہیں ، ہماری سکیورٹی فورسز نے جوانمردی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی اس سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں،ہم بندوق کے زور پر کسی کو اپنا ایجنڈا نافذ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ، آئین کی حکمرانی برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہا ا لیکشن کمیشن کو انتخابات کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے ۔ وفاقی دارالحکومت میں جرائم سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا ملک بالخصوص اسلام آباد میں غیر قانونی افغان مہاجرین میں اضافہ کے باعث جرائم میں اضافہ ہوا ہے ، ان کے خلاف بھرپور مہم شروع کی گئی ۔

وزیر داخلہ نے کہا نواز شریف سے متعلق ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، رانا ثنا اللہ میرے بڑے بھائی ہیں ، میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے دل آزاری ہوئی ہو،وطن واپسی پر نوازشریف کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوگا۔ انہوں نے کہا اگر نواز شریف وطن واپس آکر سیاست میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو یہ حوصلہ افزا بات ہے ، نواز شریف تو وہ لیڈر ہیں جو بیٹی سمیت جیل جانے کے لیے آگئے تھے اور قانون کا سامنا کیا تھا اور اب بھی قانون کا سامنا کریں گے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں